ہیلسنکی(شِنہوا) فن لینڈ کے وزیر خارجہ پیکا ہاوسٹو نے کہا ہے کہ اگر سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کی درخواست میں مزید تاخیر ہوتی ہے تو فن لینڈ کو دونوں ممالک کی نیٹو میں بیک وقت شمولیت کے معاملے پر ازسرنوغور کرنا پڑے گا۔ ہاوسٹو نے منگل کو قومی نشریاتی ادارے وائی ایل ای کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ فن لینڈ اور سویڈن کے سیکورٹی مفادات کے پیش نظر نیٹو میں مشترکہ شمولیت اب بھی ترجیح ہے۔ ہاوسٹو نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کو اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے باہر قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے بعد ترک صدر رجب طیب ایردوان کے اس بیان کے بعد کیا ہے جس میں کہا گیا کہ سویڈن کو ترکی کی نیٹو میں شمولیت کی توثیق کی توقع نہیں رکھنی چاہیے۔
فن لینڈ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ سویڈن میں حالیہ مظاہروں کی وجہ سے سویڈش اور فن لینڈ کی نیٹو درخواستوں پر کارروائی میں تاخیر ہوئی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ مظاہرین کا مقصد ترکی کو مشتعل کرنا اور اس کے شہریوں اور سیاست دانوں کی رائے کو متاثر کرنا ہے۔
ہاوسٹو نے کہا کہ فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کا معاملہ اب کم از کم ترکی کے پارلیمانی اور مئی کے وسط میں ہونے والے صدارتی انتخابات تک موخر کر دیا جائے گا۔