• Columbus, United States
  • |
  • Jan, 10th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

سوڈان میں تقریبا 40 لاکھ بچے اورخواتین غذائی قلت کا شکارہیں ، اقوام متحدہتازترین

February 27, 2023

خرطوم(شِنہوا)اقوام متحدہ نے کہا  ہے کہ سوڈان میں تقریبا 40 لاکھ بچے اورخواتین شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔سوڈان میں اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور (او سی ایچ اے ) نے ایک پریس ریلیز میں کہا  ہے کہ  ایک  تخمینہ  کے مطابق  2023 میں پانچ سال سے کم عمر کے تقریبا 40لاکھ  بچے اور حاملہ و دودھ پلانے والی خواتین شدید غذائی قلت کا شکار ہوسکتی  ہیں اور انہیں جان بچانے والی غذائی خدمات کی ضرورت ہے۔ان میں سے 6 لاکھ 11 ہزار کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے ۔اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور نے کہا  ہے کہ متعدد عوامل کی وجہ سے غذائی قلت کی صورتحال  شدید تر ہوسکتی ہے جن میں  ناکافی خوراک، بیماریوں  کا زیادہ پھیلا، ناکافی دیکھ بھال اور کھانا کھلانے کے طریقوں کے ساتھ ساتھ صحت اور پانی، صفائی اورحفظان صحت (ڈبلیو اے ایس ایچ) کی   کمترخدمات شامل ہیں ۔بیان میں مزید کہا  گیا  ہے کہ بگڑتی ہوئی معیشت، مہنگائی، بلند خوراک اور نقل مکانی نے سال 2022 میں غذائیت کی صورتحال کو مزید خراب کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور یہ صورتحال 2023 تک جاری رہنے کا امکان ہے۔اقوام متحدہ کے گزشتہ  تخمینہ کے مطابق سوڈان کی ایک تہائی آبادی (تقریبا 1  کروڑ55 لاکھ  افراد) کو رواں سال انسانی امداد کی ضرورت ہے جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ وہ 1کروڑ 25 لاکھ ضرورت مند افراد کو امداد فراہم کرے گا۔