• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 11th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

سوڈان میں شدید فوجی تنازعہ چوتھے دن میں داخل، 270 افراد ہلاکتازترین

April 19, 2023

خرطوم(شِنہوا)سوڈان میں سوڈانی فوج اور پیراملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز(آر ایس ایف) کے درمیان لڑائی میں تقریباً 270 افراد ہلاک اور2 ہزار 600  سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ اب بھی شہربھر میں فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سوڈانی فوج کی کمان، صدارتی محل، خرطوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور دارالحکومت کے جنوب میں آر ایس ایف کے کچھ اڈوں کے قریب منگل کی صبح پرتشدد جھڑپیں دوبارہ شروع ہوئیں۔

آر ایس ایف نے  اعلان کیا کہ اس نے انسانی وجوہات کی بناء پر سوڈانی فوج کے ساتھ 24 گھنٹے کے لیے جنگ بندی کا بین الاقوامی اقدام کو قبول کیا ہے جبکہ سوڈانی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ  جنگ بندی سے متعلق ثالثوں اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ کسی بھی رابطے سے آگاہ نہیں ہے اور باغیوں کی جانب سے 24 گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان چند گھنٹوں میں ملنے والی اپنی عبرت ناک شکست کو چھپا نے کیلئے کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ماہرین نے  کہا کہ بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر سوڈان بھر میں لڑائی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کارروائیوں میں بڑی روکاوٹ ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر نے کہا کہ عملے اور سامان کو منتقل کرنے کی صلاحیت محدود ہے جبکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کی جانے والی کارروائیوں  کو نشانہ بنانا اور لوٹ مار کا سلسلہ بند ہونا چاہیے کیونکہ انسانی اثاثوں اور سہولیات پر حملے زندگی بچانے کے کاموں کو دوبارہ شروع کرنے کی ہماری صلاحیت کو شدید متاثر کررہے ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہونوم گیبریئس نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ سوڈان میں کچھ طبی سہولیات کو لوٹا جا رہا ہے یا انہیں فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے  کہا کہ ملک کے ہسپتالوں کو طبی عملے اور سامان کی قلت  کے علاوہ بجلی کی بندش، بجلی پیدا کرنے والے جنریٹرز کے لیے ایندھن کی قلت، پانی کی کمی  سمیت صحت کے کارکنوں اور ایمبولینسوں کے لیے چیلنجز پیدا کرنے اور مزید جانوں کو خطرے میں ڈالنے والے دیگر عوامل کا بھی سامنا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او تمام فریقوں سے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات اور کارکنان کو کبھی بھی نشانہ نہیں بنانا چاہیے خاص طور پر ایسی صورت حال میں جہاں ہزاروں شہری ہیں جنہیں ہنگامی دیکھ بھال تک رسائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام فریقوں کو زخمیوں اور طبی دیکھ بھال کی ضرورت والے ہر فرد کے لیے صحت کی سہولیات تک غیر محدود اور محفوظ رسائی کو یقینی بنانا چاہیے۔

ادھرسوڈان کی وزارت خارجہ نے آر ایس ایف پر دارالحکومت میں سفارتی مشن کے ہیڈ کوارٹر پر حملے کا الزام لگایا ہے۔