• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

سنکیانگ کے خلاف امریکی پابندیاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرارتازترین

June 13, 2023

بیجنگ (شِنہوا) امریکی حکومت نے بے بنیاد الزامات پرچین کے سنکیانگ ویغورخود اختیارعلاقے کے لوگوں کی فلاح و بہبود کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے، چینی کمپنیوں پر پابندی لگانے کی کوششوں کو دوگنا کر دیا ہے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی آڑ میں امریکہ نے گزشتہ ہفتے مزید دو چینی کمپنیوں کو اپنی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا۔ اس سے قبل اس فہرست میں متعدد چینی فرمیں شامل ہیں۔

اقتصادی جبر کے امریکی اقدام کا مقصد سنکیانگ میں تمام نسلی گروہوں کے لوگوں کو ان کے کام اور ترقی کے حقوق سے محروم کر کے، بے روزگاری، غربت اور سماجی بدامنی اور یہاں تک کہ دہشت گردی کو جنم دینے کی کوشش کرتے ہوئے غیر مستحکم کرنا ہے۔ یہ چین کی ترقی کو روکنے کے لیے سنکیانگ کو استعمال کرنے کی امریکی کوششوں کو بے نقاب کرتا ہے۔ امریکہ حقیقی طور پر انسانی حقوق کی بالکل بھی پرواہ نہیں کرتا۔ بلکہ انسانی حقوق کے الزامات دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کو جواز فراہم کرنے کے لیے اس کے ہتھکنڈوں کا حصہ ہیں۔ یہ ہر قسم کا گھناؤنا طریقہ آزما رہا ہے، جس میں سنکیانگ کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹ گھڑنا ،جبری مشقت اور مقامی کمپنیوں کے خلاف پابندیاں لگانا، اس طرح اس خطے کے مشکل سے حاصل کردہ بہتر حالات کو سبوتاژ کرنا شامل ہے۔ آسٹریلین سیٹیزنز پارٹی کے ہفتہ وار رسالے ،آسٹریلین الرٹ سروس کی 2021 میں آٹھ مضامین کی سیریز  میں تفصیلات کے ساتھ انکشاف کیا گیا ہے کہ کس طرح امریکہ سمیت کچھ مغربی ممالک نے جغرافیائی سیاسی مقاصد کے لیے سنکیانگ کی علیحدگی پسند اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت کی ۔ مثال کے طور پر، امریکہ میں قائم نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی نے 2004 سے اب تک نام نہاد "مشرقی ترکستان" کی  تنظیموں کو لاکھوں ڈالر فراہم کیے جن میں نام نہاد "ورلڈ ویغور کانگریس" بھی شامل ہے، جس کے نتیجے میں سنکیانگ میں شدت پسندانہ نظریات تیزی سے  پھلیے اور اس علاقے میں دہشت گردوں کی آمد ہوئی۔