• Dublin, United States
  • |
  • May, 5th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

سی پیک زرعی تعاون کے تحت پاکستان سے چین کو سرخ مرچ کی برآمدشروعتازترین

December 21, 2023

کراچی  (شِنہوا) پاکستان نے چین کو خشک سرخ مرچ کی پہلی کھیپ برآمد کردی ہے جوپاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون میں اضافے کا حصہ ہے۔

اس موقع پر کراچی میں ایک عظیم الشان تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان اور چین دونوں کے حکام، ماہرین اور کاروباری افراد نے شرکت کی۔

پاکستان کا شمار مرچ پیدا کرنے والے دنیا کے صف اول کے ممالک میں ہوتا ہے اور مرچ کی کاشت میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

چینی ٹیکنیکل ٹیمیں مقامی کاشتکاروں، زمینداروں اور جامعات کے ساتھ ملکر پاکستان کو مرچ برآمد کرنے والے ملک کی حیثیت سے اپنی پوری صلاحیت استعمال کرنے میں مدد دے رہی ہیں۔

پنجاب کے ضلع قصور کے مضافاتی علاقے میں کاشتکار سرخ مرچ کی فصل کاٹ رہے ہیں۔ (شِنہوا)

تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق کوثرعبداللہ ملک نے کہا کہ زرعی شعبہ پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور چین سی پیک کے تحت اس شعبے کو جدید اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان زرعی تجارت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ غذائی سلامتی میں اضافہ سی پیک کا ایک اہم حصہ ہے۔ چینی کمپنیاں مقامی کاشتکاروں کو ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کر رہی ہیں تاکہ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کرکے مرچ سمیت اعلیٰ معیار کی فصلیں اگائی جاسکیں۔

ملک نے کہا کہ پاکستان اور چین زرعی پیداوار اور تجارت کے فروغ میں تعاون جاری رکھیں گے جس سے اس جنوبی ایشیائی ملک میں غربت ختم کرنے اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

اس موقع پر نگران وزیرتجارت گوہراعجاز نے کہا کہ چین کو خشک مرچ کی افتتاحی کھیپ کی برآمد سے نہ صرف پاکستانی برآمد کنندگان کی صلاحیتیں ظاہر ہوگئی ہیں بلکہ پاکستانی اور چینی کاروباری اداروں کے درمیان مزید تعاون کے امکانات بھی پیدا ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان ۔ چین تجارتی تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہے۔

ملتان میں پاک ۔ چین سرخ مرچ منصوبے تحت قائم مرچوں کے کھیت کا منظر۔ (شِنہوا)

گوہر اعجاز نے چینی مارکیٹ میں ترقی کے وسیع امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستانی برآمد کنندگان کو اعلیٰ سطح کا معیار برقرار رکھنے، پیداواری صلاحیت بڑھانے اور چینی مارکیٹ کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے مؤثر مارکیٹنگ حکمت عملی پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے عرصے چین کو پاکستانی مصنوعات کی برآمدات 20 ارب امریکی ڈالر سے زائد ہونے کی توقع ہے تاہم اس اہم مقصد کے لیے پاکستانی برآمد کنندگان کو ٹھوس کوششیں کرنے ضرورت ہے۔

پاکستان میں چینی سفیر جیانگ ژائی ڈونگ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ سی پیک زرعی منصوبوں کی پہلی کھیپ میں شامل سرخ مرچ کنٹریکٹ فارمنگ منصوبے نے زبردست اثرات مرتب کئے ہیں جس سے مقامی زرعی ترقی کو مؤثر طریقے سے فروغ ملا ہے اور مقامی کسانوں کی زندگی بہتر ہوئی۔

چینی سفیر نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ زرعی تعاون کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے اور وہ تجارتی سہولت کاری کے اقدامات ، کنٹریکٹ فارمنگ میں وسعت اور پاکستانی زرعی مصنوعات کی بھرپور پروسیسنگ کے فروغ میں تعاون جاری رکھے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ  وہ مزید اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات پاکستان سے چین برآمد کرنے میں تعاون کریں گے اور دونوں ممالک کے زرعی تعاون گہرا اور مستحکم کرنے اور عوام کو مزید ٹھوس فوائد مہیا کرنے کے لئے کام جاری رکھیں گے۔

ملتان میں پاک ۔ چین سرخ مرچ منصوبے تحت قائم مرچوں کے گرین ہاؤس میں مرچ کے پودے دیکھے جاسکتے ہیں۔ (شِنہوا)

اس موقع پر چین کے سیچھوان لی ٹونگ فوڈ گروپ کے پروجیکٹ منیجر ژینگ شیاؤہوئی نے کہا کہ پاکستان کی مرچ صنعت کی صحت مند اور مستحکم ترقی کا فروغ ان کی کمپنی کا مقصد ہے۔

چینی کمپنی پنجاب اور سندھ میں 16 ہزار ایکڑ رقبے پر مرچ لگانے کے منصوبے پر کام کررہی ہے جس میں ایک خشک مرچ پروسیسنگ پلانٹ بھی شامل ہے۔

ژینگ نے کہا کہ کمپنی 1 ہزار 500 سے سے زیادہ پاکستانی زرعی تکنیکی ماہرین کو تربیت مہیا کی ہے اور 6 ہزار عارضی روزگار کے مواقع فراہم کئے جس سے مقامی کسانوں کو معاشی فوائد حاص ہوئے۔