اسلام آباد (شِنہوا) وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اپنے ملک کے لئے سب سے کامیاب اور تبدیلی لانے والا منصوبہ بن کر ابھرا ہے جس سے علاقائی رابطوں اور معاشی خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔
وزیر برائے منصوبہ بندی نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت تبدیلی کے باعث چین 2013 میں اس منصوبے کے آغاز کے صرف تین سال کے اندر پاکستان میں سب سے زیادہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کار ی کا ذریعہ بن گیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے تھنک ٹینک اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام "چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور ایٹ ٹین، اے گیٹ وے ٹو ریجنل کنکٹیویٹی" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ چین اربوں ڈالر زکے منصوبے پر عملدرآمد کے ذریعے پاکستان کا اہم معاشی شراکت دار بن گیا ہے۔
انہوں نے سی پیک کو پاکستان اور اس سے آگے دیگر ممالک کے لئے گیم چینجر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے پاکستان کو توانائی کی شدید قلت پر قابو پانے میں مدد ملی ہے جس میں ہزاروں میگاواٹ بجلی شامل کرنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں وسیع و عریض سڑکوں اور ریل کا انفراسٹرکچر قائم کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لئے ملک میں خاص طور پر جنوب مغربی ضلع گوادر میں خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیڈ) اور سماجی بہبود کے منصوبوں پر بھی عمل درآمد کیا گیا ہے۔
تجارت کے فروغ میں خصوصی اقتصادی زونز کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ چین پاکستان کو برآمدات بڑھانے اور سی پیک منصوبے کے تحت اقتصادی زونز کے کامیاب نفاذ میں مدد کے لیے تکنیکی معلومات اور مہارت فراہم کرے گا۔