• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 22nd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

سی پیک پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور معیشت میں بہتری لائے گا، وزیر منصوبہ بندیتازترین

July 26, 2023

اسلام آباد (شِنہوا)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت جاری اور آئندہ  ترقیاتی منصوبوں میں پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور معیشت کو تبدیل کرنے کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔

ان خیالات کا اظہار احسن اقبال نے دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو (بی آر آئی) کا علمبردار منصوبہ سی پیک صرف بنیادی رابطوں بارے نہیں بلکہ اس کا مقصد لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا اور ملک بھر میں سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینا بھی ہے۔

سی پیک کے آغاز کی 10 ویں سالگرہ کے موقع پر 'سی پیک اور بی آر آئی کی دہائی، وژن سے حقیقت تک' کے عنوان سے منعقد ہونے والی کانفرنس کا مقصد پاکستان کی خوشحالی کے لئے سی پیک منصوبوں پر کام کی رفتار کو مزید وسعت دینا اور تیز کرنا ہے۔

وزیر نے سی پیک کے تحت توانائی کے بنیادی ڈھانچے کے اہم منصوبوں بشمول پاور پلانٹس اور ٹرانسمیشن لائنز پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں نے پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے اور صنعتی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے علاقائی تجارت اور اقتصادی انضمام کو بڑھانے کے لئے سڑکوں کے نیٹ ورک کی ترقی اور بندرگاہوں کی جد ت سازی جیسے سی پیک کے نقل و حمل و رابطے کے منصوبوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

سی پیک کے تحت اسٹریٹجک منصوبے گوادر بندر گاہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ بندرگاہ پاکستان کو باقی دنیا سے جوڑنے والی ایک اہم میری ٹائم گیٹ وے بننے کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ اور اس سے منسلک فری زون کی ترقی سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے، معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور خطے میں روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے۔

احسن اقبال نے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہو ئے کہا  کہ وہ ان ترقیاتی منصوبوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ۔

انہوں نے حکومت کی جانب سے سازگار اور سرمایہ کار دوست ماحول فراہم کرنے کے عزم پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام شراکت داروں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا اور شفافیت پورے ترقیاتی عمل کی بنیاد رہے گی۔