اسلام آباد (شِنہوا) ایک پاکستانی عہدیدار نے کہا ہے کہ صوبہ بلوچستان میں نئے گوادر بین الاقوامی ہوائی اڈے کے افتتاح کے بعد یہ علاقہ مقامی اور بین الاقوامی سیاحتی مرکز بن سکتا ہے جو چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت چینی حکومت کا ایک عطیہ ہے۔
پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمان رانا نے شِںہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ حالیہ برسوں میں بلوچستان میں مقامی سیاحت میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے اور ہوائی اڈے کے فعال ہونے سے جغرافیائی فاصلوں میں کمی ہوگی جس سے گوادر اور اس کے اطراف کے علاقوں میں سیاحوں کی آمد کی راہ ہموار ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سیاحت میں سہولت کے لئے پی ٹی ڈی سی ایئرپورٹ پر سیاحتی معلومات مرکز قائم کرے گا تاکہ ہوٹلز ، سیاحتی مقامات اور دیگر تمام بنیادی معلومات جامع انداز میں فراہم کی جا ئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہوائی اڈے کی صلاحیتیں بروئے کار لانے کے لئے بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے ایک جامع منصوبہ بنایا ہے جس میں ساحل کے ساتھ ساتھ ان علاقوں کی نشاندہی کی ہے جنہیں سیاحتی مقامات کے طور پر ترقی دی جائے گی۔
بلوچستان کے شہر گوادر میں گوادر بندرگاہ میں چین کی مدد سے تعمیر ہونے والی ایسٹ بے ایکسپریس وے کی فائل فوٹو۔ (شِنہوا)
رانا نے مزید کہا کہ بلوچستان حیرت انگیز ساحلی مقامات کا حامل ہے اور اس کے ساحل کے ساتھ ایکو ٹورازم ریزورٹس، بیچ پارکس، فلوٹنگ جیٹی اور آرام دہ مقامات کو فروغ دینے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں اور کاروبار کے لئے گوادر آنے والوں کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
سیاحوں کی سیکیورٹی بارے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ابتدائی مرحلے میں گروپ سیاحت کی اجازت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ سیاحوں کو اپنے سفری منصوبے ایک مخصوص سیاحتی پولیس فورس کے ساتھ شیئر کرنا ہوں گے جو حفاظتی اقدامات بڑھانے اور سیاحتی سرگرمیوں میں معاونت کے لئے قائم کی جائے گی۔
اس مرحلے میں سیاحوں کو منظم گروپس میں سفر کرتے ہوئے سیکیورٹی مہیا کی جائے گی۔