بیجنگ(شِنہوا) دنیا بھر کے سیاسی جماعتوں اور حکومتی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ سربراہان مملکت نے شی جن پھنگ کو کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں مرکزی کمیٹی کا جنرل سیکرٹری منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے کہا کہ وہ جزیرہ نما کوریا اور شمال مشرقی ایشیا میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے شی جن پھنگ کے ساتھ قریبی رابطوں اور تعاون کو برقرار رکھنے کے خواہاں اور چین کی خوشحالی چاہتے ہیں۔لبرل ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کے صدر اور جاپانی وزیر اعظم فومیو کیشیدا نے کہا کہ جاپان اور چین علاقائی اور عالمی امن اور خوشحالی کو برقرار رکھنے کی اہم ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔کیشیدا نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں جاپان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر شی کے ساتھ مبارکباد کے پیغامات کا تبادلہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے عوام اور عالمی برادری کو دوطرفہ تعلقات کی ترقی کی سمت دکھانے کے لیے شی کے ساتھ رابطوں کو مضبوط بنانا اور تعمیری اور مستحکم دو طرفہ تعلقات کی تعمیر کو بھرپور طریقے سے فروغ دینا چاہتے ہیں۔ یونائیٹڈ نیشنل پارٹی کے رہنما اور سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے نے سی پی سی کی 20ویں نیشنل کانگریس کے کامیاب اختتام اور سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری کے طور پر شی جن پھنگ کے انتخاب پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے تعلقات میں وسیع تر ترقی کے خواہاں ہیں۔ تاجکستان کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ اور تاجک صدر امام علی رحمان نے کہا کہ شی جن پھنگ کا سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری کے طور پر انتخاب اس بات کا ثبوت ہے کہ انہیں اعلیٰ وقار حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پی سی کی 20ویں نیشنل کانگریس میں کیے گئے فیصلے چین کی ترقی کے لیے رہنمائی فراہم کریں گے اور وہ تاجکستان اور چین کے تعلقات کی ترقی کے لیے شی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ موزمبیق لبریشن فرنٹ پارٹی (فریلیمو) کے سربراہ اور موزمبیق کے صدر فلیپ نیوسی نے کہا کہ انہیں پختہ یقین ہے کہ شی جن پھنگ کی قیادت میں سی پی سی کی 20ویں نیشنل کانگریس کی قراردادوں پر مؤثر عملدرآمد کیا جائے گا تاکہ چینی عوام کی فلاح و بہبود کو بہتر بنایا جا سکے۔
یونائیٹڈ سوشلسٹ پارٹی آف وینزویلا (پی ایس یو وی )کے رہنما اور وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے کہا کہ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری کے طور پر شی کا انتخاب چینی عوام کے ان پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے، جو چین کو ترقی کی اعلیٰ سطح پر لے جانے کی اہم ذمہ داری نبھارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس یو وی اور وینزویلا کے عوام برادر چینی عوام کے ساتھ مل کر سوشلسٹ کاز کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔ ازبک صدر شوکت مرزیوئیف نے کہا کہ شی کی قیادت میں چین نے بے مثال کامیابیاں حاصل کی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی مفاد پر مبنی تعلقات کو مزید بلندی پر لے جانے کے لیے شی کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے اپنی مخلصانہ خواہشات کا اظہار کرتے کہا کہ شی جن پھنگ چینی عوام کی نئے شاندار اہداف اور روشن کامیابیوں کے حصول کی جانب رہنمائی کریں گے۔الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے کہا کہ سی پی سی چین کی ترقی کی رہنمائی کر رہی ہے، اور سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے شی کا انتخاب چینی عوام میں ان کے اعلیٰ وقار کا بھرپورثبوت ہے۔
کمبوڈیا کی پیپلز پارٹی کے صدر اور کمبوڈیا کے وزیر اعظم سمدیچ ٹیچو ہن سین نے کہا کہ شی جن پھنگ کی قیادت میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے مقصد نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں جنہوں نے دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔ انہوں نے اپنے اس پختہ یقین کا اظہار کیا کہ شی جن پھنگ کی دور اندیشی اور محنت کا جذبہ یقینی طور پر چین کو نئی اور عظیم کامیابیوں اور دوسرے صد سالہ ہدف کے حصول کی طرف لے جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ شی جن پھنگ کے ساتھ قریبی تعاون کو برقرار رکھنے کے منتظر ہیں، تاکہ کمبوڈیا اور چین کے تعلقات اور ہم نصیب مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کو اعلیٰ سطح پر لے جا سکیں۔ منگول پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور منگول وزیر اعظم لووسنامسرائی اویون ایرڈین نے کہا کہ سی پی سی کی 20ویں نیشنل کانگریس نے چین کی مستقبل کی ترقی کے لیے ایک خاکہ تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ شی کی قیادت میں سی پی سی چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے عظیم جھنڈے کو سربلند رکھے گی اور چین کو ہر لحاظ سے ایک جدید سوشلسٹ ملک بناتے ہوئے تمام محاذوں پر چینی قوم کی عظیم تجدید کو آگے بڑھائے گی۔ بنگلہ دیش عوامی لیگ کی صدر اور ملک کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ہم نصیب مستقبل کے ساتھ انسانی برادری کی تعمیر کے شی جن پھنگ کے وژن کا خیرمقدم کرتے ہوئے سالوں سے ترقی پذیر ممالک کی معاشی اور سماجی ترقی کے لیے بھرپور حمایت کرنے پرشی کا خلوص دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہیں اس یقین کا اظہار کیا کہ چیلنجز کے اس دور میں چین عالمی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے اہم کام کو انجام دیتا رہے گا۔