بیجنگ (شِنہوا) چین کی انسانی حقوق کی ترقی بارے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ انسانی حقوق کی فعال ترویج کرنے والی اور مضبوط محافظ ہے اور اس نے ہمیشہ انسانی حقوق کے احترام اور تحفظ کو قومی حکمرانی کا ایک اہم حصہ بنایا ہے۔
چائنہ فاؤنڈیشن فار ہیومن رائٹس ڈیویلپمنٹ اور نیو چائنہ ریسرچ آف شِنہوا نیوز ایجنسی کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کردہ رپورٹ کے مطابق کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ نے اپنے قیام کے بعد سے تمام نسلی گروہوں کے چینی عوام کو متحد کیا ہے اور انسانی حقوق کے لیے لڑنے، ان کا احترام کرنے، ان کے تحفظ اور ترقی بارے مسلسل کوششوں میں رہنمائی کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی قیادت میں بے شمار افراد کی قسمت بہتری کی طرف بدل چکی ہے۔ چینی معاشرے میں کایا پلٹ تبدیلیوں سے چین کے انسانی حقوق کی تاریخ میں ایک نیا باب لکھا گیا ہے اور ملک نے تمام محاذوں پر انسانی حقوق بارے کامیابی رپورٹ کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین گزر بسر اور ترقی کو بنیادی انسانی حقوق تصور کرتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چین نے انسانی حقوق کے لئے قومی لائحہ عمل اور دیگر خصوصی منصوبے تشکیل دیئے اور ان پر عملدرآمد کیا ہے۔ چین دنیا کی آبادی کے 5 ویں حصے کو خوشگوار اور باوقار زندگی فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
خاص کر 30 برس سے زائد عرصے تک غربت سے لڑائی کے بعد چین 2020 کے اختتام تک 77 کروڑ سے زائد دیہی غریب آبادی کو غربت سے نکالنے میں کامیاب رہا۔ یوں اس نے "انسانی حقوق کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ" دور کردی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے مربوط انداز میں "مجموعی انسانی حقوق" اور "مساوی انسانی حقوق" کے اعلی معیار کو فروغ دینے کے لئے بھی کام کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین ملک میں انسانی حقوق کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک بڑے ملک کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں بھی فعال طریقے سے ادا کرتا ہے۔
اس طرح عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی کو مسلسل فروغ دیتا ہے اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی ترقی اور پیشرفت کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھاتا ہے۔