رم اللہ(شِنہوا)شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین میں پیر کو اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے کم از کم تین فلسطینی جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے۔فلسطینی وزارت صحت نے ایک پریس بیان میں کہا کہ جھڑپوں کے دوران 21 سالہ خالد عاصی، 15 سالہ احمد صقر اور 29 سالہ قاسم ابو سیریح جاں بحق اور 29 فلسطینی زخمی ہوئے جن میں چھ کی حالت تشویشناک ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے اسرائیلی فوج نے شہر اور اس سے ملحقہ پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بول دیا اور اس علاقے کی نگرانی کرنے والی اونچی عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز تعینات تھے۔انہوں نے بتایا کہ شہر اور پناہ گزین کیمپ میں جنگجوں سمیت درجنوں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں اور علاقے میں شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔عینی شاہدین نے بتایا کہ فوجیوں نے فلسطینیوں پر گولیاں چلائیں اور فلسطینیوں کو منتشر کرنے کے لیے گرنیڈ اور آنسو گیس کے شیل پھینکے جنہوں نے جواب میں فوجیوں پر پتھرا اورفائرنگ کی۔عینی شاہدین نے بتایا کہ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج کے ایک بلڈوزر نے پانی کے بڑے پائپ کو تباہ کر دیا جو شہر کے الجبریت محلے کو پانی سپلائی کرتا تھا جبکہ پناہ گزین کیمپ کی بجلی معطل ہو گئی۔عینی شاہدین نے یہ بھی بتایا کہ جنگجوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فوج کے ہیلی کاپٹروں کی جانب سے متعدد میزائل فائر کیے جانے کے بعد جینن اور اس کا مہاجر کیمپ جنگی علاقے میں تبدیل ہو گیا۔اسرائیل ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ پیر کی صبح جنین میں مسلح جنگجوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپوں کے نتیجے میں تین فلسطینی جاں بحق ہو گئے جبکہ بارودی سرنگ سے تباہ ہونے والی اسرائیلی فوجیوں کی گاڑی میں سوار زخمی فوجیوں کو جنگ زدہ علاقے سے نکالنے کے لیے ایک اسرائیلی گن شپ ہیلی کاپٹر نے شہر میں حملے کیے۔