دمشق(شِنہوا)شام نےکثیرقطبی دنیاکی ضرورت پرزور دیتےہوئےامریکی فوجی تسلط کے دور رس نتائج سے خبردارکیا ہے۔
امریکی اقدامات کے باعث دنیا کو ہونے والے نقصانات اور خطرات کو اجاگرکرنے والی شِنہوا کے تھنک ٹینک کی "امریکی فوجی تسلط کے حقائق اور محرکات" کے عنوان سے ایک حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے شام کی عرب خبررساں ایجنسی(ثناء)کےجنرل منیجر ایاد وانوس نے شِنہوا کو بتایا کہ اس امریکی ریاست کی طرف سے دنیا کی تقدیر اور سلامتی کو لاحق خطرہ واضح ہو گیا ہے۔
ایاد وانوس نے کہا کہ حقیقت میں یہ رپورٹ جامع ہے اور مختصراً سامراجی امریکی ریاست کی تاریخ اور پالیسیوں کا احاطہ کرتی ہے اورامریکہ کی طرف سے کئی دہائیوں پر محیط غیر منصفانہ جنگوں کا ایک وسیع جائزہ پیش کرتی ہے جس میں اکثر بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کی گئی۔
ایاد وانوس نے کہا کہ امریکہ کا جارحانہ طرز عمل انسانیت کو "عالمی تناسب کی تباہی" کی طرف دھکیل رہا ہے جبکہ اس آنے والی تباہی کو روکنے کے لیے باصلاحیت قوتوں کے متحدہ محاذ کی فوری ضرورت ہے
ایاد وانوس کے تبصرےکی حمایت کرتے ہوئے شام کے سرکاری میڈیا کے اخبار البعث کے ایڈیٹر انچیف عبداللطیف عمران نے امریکی بالادستی کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہاکہ امریکہ دنیا کو اپنا پیروکاربنانا چاہتا ہے۔
فائل فوٹو:افغانستان کے صوبہ پروان میں تمام امریکی اور نیٹو افواج کے انخلاء کے بعد بگرام ایئر فیلڈ اڈے پر امریکی افواج کی طرف سے چھوڑی گئی ایک فوجی گاڑی دیکھی جا سکتی ہے۔(شِنہوا)
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے جنگوں، فوجی توسیع اور دوسری قوموں پر تسلط اور غنڈہ گردی پر مبنی امریکی طرز کی جمہوریت کے فروغ کے ذریعے عالمی فوجی تسلط حاصل کرنے کے لیے کام کیا ہے۔
انہوں نے ان کثیر جہتی ذرائع کا خاکہ پیش کیا جن کے ذریعے امریکہ نے اپنا تسلط برقرار رکھا ہے جس میں فوجی مداخلت، اتحاد، اور ملکی پالیسیوں اور مفاد پرست گروہوں کا استعمال شامل ہے جن کی شِنہوا رپورٹ میں بھی وضاحت کی گئی تھی۔
عبداللطیف عمران نے کثیر قطبی دنیا کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے امریکی فوجی تسلط کے دور رس نتائج سے خبردار کیا۔