اقوام متحدہ(شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے مذاکرات اور بات چیت کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مشن کے منسٹر قونصلر سن ژی چھیانگ نے کہا کہ شامی حکومت اور کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) کے تکنیکی سیکرٹریٹ کو تعاون اور رابطے کو مضبوط کرتے ہوئے بقیہ مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے ایک دوسرے سے ملنا چاہیے۔ چینی ایلچی نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم شامی حکومت، ٹیکنیکل سیکرٹریٹ اور اقوام متحدہ کے دفتر برائے پروجیکٹ سروسز کے درمیان سہ فریقی معاہدے کی توسیع کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ جہاں تک او پی سی ڈبلیو کے ڈائریکٹر جنرل اور شام کے وزیر خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات کا تعلق ہے، چین شامی حکومت اور ٹیکنیکل سیکرٹریٹ کے درمیان مشترکہ اجلاس کی تیاریوں کو آگے بڑھانے کے لیے تعاون کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
چین نے تکنیکی سیکرٹریٹ سے شام کو درپیش حقائق پر مکمل غور کرنے اور تکنیکی مشاورت کے 25 ویں دور میں شرکت کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنیکل سیکرٹریٹ کو شامی حکومت کی طرف سے دہشت گرد تنظیموں کے پاس کیمیائی ہتھیار رکھنے اور استعمال کرنے کے بارے میں پہلے سے فراہم کردہ معلومات کو مکمل طور پر مدنظر رکھنا چاہیے۔