بیجنگ (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ اور امریکی صدر جو بائیڈن نے دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کی 45 ویں سالگرہ پر مبارکباد کے پیغامات کا تبادلہ کیا ہے۔
چینی صدر شی نے اپنے پیغام میں کہا کہ چین ۔ امریکہ سفارتی تعلقات کا قیام دوطرفہ اور بین الاقوامی تعلقات کی تاریخ میں ایک اہم واقعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 45 برس میں چین ۔ امریکہ تعلقات نشیب و فراز سے گزرے تاہم یہ اور مجموعی طور پر ان میں پیشرفت ہوئی ہے جس سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کی فلاح و بہبود میں اضافہ ہوا ہے بلکہ عالمی امن، استحکام اور خوشحالی کو بھی فروغ ملا ہے۔
چینی صدر نے کہا کہ تاریخ پہلے ہی ثابت کرچکی ہے اور یہ کرتی رہے گی کہ باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی تعاون چین اور امریکہ کے لئے دو بڑے ممالک کی حیثیت سے ایک دوسرے کے ساتھ ملکر چلنے کا درست راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئے دور میں چین اور امریکہ کی مشترکہ کوششوں کی سمت یہی ہونی چاہیے۔
چینی صدر نے کہا کہ انہوں نے اور بائیڈن نے سان فرانسسکو میں اپنی ملاقات کے دوران مستقبل پر مبنی "سان فرانسسکو وژن" پیش کیا۔ جس میں چین ۔ امریکہ تعلقات کی ترقی کی راہ کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے چین اور امریکہ پر زور دیا کہ وہ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے شدہ اہم مشترکہ سمجھ بوجھ اور نتائج پر سنجیدگی سے عمل درآمد کریں اور چین ۔ امریکہ تعلقات کی مستحکم، صحت مند اور پائیدار ترقی کے فروغ کی ٹھوس اقدامات کریں۔
چینی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ وہ بائیڈن کے ساتھ ملکر کام کرنے کے خواہشمند ہیں تاکہ چین ۔ امریکہ تعلقات میں پیشرفت ہوسکے اور دونوں ممالک ، ان کے عوام کو فائدہ ہو اور عالمی امن و ترقی کا مقصد پورا ہو سکے۔
اپنے پیغام میں امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ 1979 میں سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے امریکہ اور چین کے تعلقات نے امریکہ، چین اور دنیا کی خوشحالی اور مواقع کو آسان بنایا ہے۔
بائیڈن نے کہا کہ وہ ان اہم تعلقات کو ذمہ داری سے نبھانے کے لیے پرعزم ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ وہ دونوں رہنماؤں کے پیش رووں کی طرف سے کی گئی پیش رفت اور دونوں سربراہان مملکت کے درمیان متعدد ملاقاتوں اور بات چیت کے ذریعے امریکہ اور چین کے تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے پر امید ہیں۔