• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 26th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

صدر شی کی روسی ہم منصب پوتن سے ملاقات،مختلف شعبوں میں تعاون کے نئے منصوبے بنانے کاعزمتازترین

May 16, 2024

بیجنگ(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے چین کے دورے پر آئے اپنے روسی ہم منصب ولا دیمیر پوتن کے ساتھ بیجنگ میں عظیم عوامی  ہال میں بڑے گروپ کی سطح پر مذاکرت کئے۔

صدر شی نے چین کا دورہ کرنے پر صدر پوتن کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر پوتن کا نئی مدت کے لئے منتخب ہونے کے بعد یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ بذات خود صدر پوتن اور  روسی حکومت چین روس تعلقات کے فروغ کو بہت اہمیت د یتی ہ جبکہ چین اس کا بھر پور خیر مقدم کرتا ہے۔

شی نے کہا کہ اس سال چین اور روس کے سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔یہ چین اور روس کے تعلقات کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کا سال ہے۔گزشتہ 75 برسوں کے دوران چین اور روس نے مل کر بڑے ممالک اور پڑوسی ممالک کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آنے اور دوستی اور باہمی فائدہ مند تعاون کو آگے بڑھانے کا ایک نیا راستہ پیش کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کی مشترکہ کوششوں سےجامع سٹرٹیجک ہم آہنگی، معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، عوام سے عوام کے تبادلوں اور دیگر شعبوں میں مزید تعاون کے ساتھ۔  چین اور روس کے تعلقات مستحکم طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ان کوششوں نے عالمی اسٹریٹجک استحکام کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی تعلقات میں زیادہ جمہوریت کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔

اس سال عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کا حوالہ دیتے ہوئے صدر شی نے کہا کہ چین تمام محاذوں پر چینی جدیدیت کو آگے بڑھا رہا ہے۔ اعلیٰ معیار کی ترقی کے ذریعے نئی معیاری پیداواری قوتوں کو فروغ دینے کے لیے تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، جو عالمی اقتصادی ترقی کو نئی جہت دے گا۔یہ دونوں ممالک کا مشترکہ سٹرٹیجک انتخاب ہے کہ وہ سٹرٹیجک ہم آہنگی کو گہرا کریں، باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دیں اور دنیااور اقتصادی عالمگیریت  میں کثیر قطبیت کی عمومی تاریخی رجحان  کی پیروی کریں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کو ایک نئے نقطہ آغاز کے طور پر لینا چاہیے، ترقیاتی حکمت عملیوں کو مزید ہم آہنگ کرنا چاہیے اور دوطرفہ تعاون کو فروغ دینا جاری رکھنا چاہیے  تاکہ دونوں ممالک اور عوام کو زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوسکیں۔

انہوں نے  کہا کہ وہ  دوطرفہ تعلقات کی مستقبل کی سمت کو مشترکہ طور پر آگے بڑھانے اور مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے نئے منصوبے بنانے کے لیے  صدرپوتن کے ساتھ کام کرنے کو  تیا ر ہیں۔