بیجنگ (شِنہوا) چینی صدر شی جن پھنگ نے حال ہی میں سعودی عرب میں چینی زبان سیکھنے والوں کے نمائندوں کو ایک جوابی خط لکھا ہے جس میں سعودی نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے کہ وہ چینی زبان اچھی طرح سیکھیں اور چین ۔سعودی عرب اور چین ۔ عرب دوستی کو مضبوط بنانے میں نیا کردار ادا کریں۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ زبان کسی ملک کو سمجھنے کی بہترین کنجی ہے، شی نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ نوجوانوں نے چینی زبان سیکھنے اور "چینی برج " تبادلے کے پروگرام میں حصہ لینے کے ذریعے رنگارنگ ، کثیر الجہتی اور جامع چین بارے سیکھا ہے۔
شی نے کہا کہ اس وقت چینی اور سعودی عوام دونوں اپنے عظیم خوابوں کو پورا کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔ ایک دوسرے کی زبان سیکھنے اور ایک دوسرے کی تاریخ و ثقافت سمجھنے سے باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان قریبی رشتے قائم کرنے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ انسانی برادری کی تعمیر میں بھی مدد ملے گی۔
چینی صدر نے کہا کہ نوجوان لامحدود امیدیں پیدا کرتے ہیں اور نوجوان نسل چین ۔سعودی عرب اور چین ۔عرب دوستی کا مستقبل ہے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ طلباء اچھے وقت کو یاد رکھیں گے اور سخت محنت کریں گے تاکہ چین اور سعودی عرب کے ساتھ ساتھ چین اور عرب کے مابین دوستی بڑھانے میں نیا کردار ادا کیا جاسکے۔
شی نے کہا کہ طلباء کو چین کا دورہ کرنے پر خوش آمدید کہا جاتا ہے جہاں وہ باہمی افہام و تفہیم کو فروغ اور چینی نوجوانوں کے ساتھ طویل المعیاد دوستی کو بڑھا سکتے ہیں تاکہ مشترکہ طور پر چین۔ سعودی عرب اور چین ۔عرب تعلقات کے لئے بہتر مستقبل تشکیل دیا جاسکے۔
سعودی عرب کے 100 سے زائد نوجوان چینی زبان سیکھنے والوں اور اس کے پرستاروں نے حال ہی میں شی کو خط لکھ کر چینی زبان سیکھنے اور اپنے خیالات سے آگاہ کرتے ہوئے چین بارے مزید جاننے کی خواہش کی اور سعودی عرب ۔چین دوستی کو فروغ دینے کے لیے نوجوان سفیر بننے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
سعودی عرب چینی زبان کو اپنے تعلیمی نظام میں شامل کرچکا ہے ،9 جامعات میں چینی زبان بارے بڑے ادارے قائم کئے گئے ہیں۔
300 سے زائد مقامی چینی زبان کے اساتذہ کو تربیت دی ہے، "چینی برج" آن لائن سرمائی کیمپس میں 1100 سے زائد کالج طلبا شریک ہیں اور بین الاقوامی چینی زبان اساتذہ اسکالرشپ کے آن لائن پروگراموں میں شامل ہونے میں 1 ہزار سے زائد کالج کے طالب علموں سے تعاون کیا گیا ہے۔