ریاض (شِنہوا) چین 2060 ء تک کاربن ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے اور آرامکو یا سعودی عرب آئل گروپ توانائی کی منتقلی کے عمل میں چین کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔
توانائی کی بڑی کمپنی میں ڈاؤن اسٹریم بزنس کے صدر محمد وائی القحطانی نے ایک حالیہ انٹرویو میں شِنہوا بتایا کہ ہم ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اس سفر کا حصہ بننے پر پرجوش ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایک کمپنی کی حیثیت سے ہم نے کاربن اخراج کو مزید کم کرنے کی کوششیں تیزکردی ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ صنعت میں ہمارے اپ سٹریم کاربن کی شدت پہلے ہی سب سے کم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عرب خام تیل کے لئے چین کی مانگ مستحکم ہے اور اس میں اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عرب خام تیل چین میں کافی مقبول ہےاور ہم چین کو بڑی مقدار میں خام تیل فروخت کررہے ہیں۔
چینی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب 2022 میں چین کا سب سے بڑا تیل فراہم کنندہ تھا جس نے سال کے دوران 8 کروڑ 75 لاکھ ٹن خام تیل فروخت کیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے رائے میں چین میں الیکٹرک گاڑیوں کی موجودہ بڑھتی طلب سعودی عرب سے خام تیل کی طلب کو متاثر نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی طرح الیکٹرک گاڑیاں توانائی کی منتقلی میں کردار ادا کریں گی اور ہم اپنی سرمایہ کاری کے ساتھ اس یقین کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں کہ اس کے لئے مارکیٹیں موجود ہیں۔