• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 10th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

سعودی عرب اور ایران نے ایک دوسرے کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے، چینی وزارت خارجہتازترین

March 12, 2023

بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں پر عمل کرنے، بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے اپنے اختلافات کو حل کرنے، ریاستوں کی خودمختاری کا احترام کرنے اور ریاستوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے پر اتفاق کیا  ہے ۔

ترجمان نے بیجنگ میں ہونے والے سعودی عرب۔ایران کے  ان  مذاکرات پرتبصرہ کیا ہے جس کومختلف حلقوں کی جانب سے بھرپور توجہ حاصل ہوئی  ہے۔

 ترجمان نے  کہا ہے کہ صدر شی جن پھنگ کی جانب سے سعودی عرب اور ایران کے درمیان اچھے ہمسایوں کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے چین کی حمایت کے اقدام کے جواب میں 6 سے 10 مارچ تک بیجنگ میں سعودی عرب کے وفد نے وزیر مملکت، وزراء کونسل کے رکن اور قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر  مسعد بن محمد العیبان کی سربراہی اور ایران کے وفد نے اسلامی جمہوریہ ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری ایڈمرل علی شمخانی کی سربراہی میں بات چیت کی ہے ۔

ترجمان نے مزید کہا کہ کمیونسٹ پارٹی  آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور مرکزی کمیشن برائے خارجہ امور دفتر کے ڈائریکٹر وانگ  ای نے بالترتیب دونوں وفود کے ساتھ بات چیت کی اور ان مذاکرات کی افتتاحی اور اختتامی تقریبات کی صدارت کی۔

ترجمان نے واضح کیا کہ چین، سعودی عرب اور ایران کے درمیان ایک معاہدے پر اتفاق ہوا اورمشترکہ سہ فریقی بیان جاری  کیا گیا ۔

ترجمان نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں  نے سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنے اورمختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا ہے ۔

تینوں ملکوں  نے علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو فروغ دینے  کے لیے تمام تر کوششیں کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران نے بھی مذاکرات کی میزبانی کرنے  اورسہولت کاری  اور اس کی کامیابی کے لیے کی جانے والی کوششوں پر چین کی تعریف کی  اور اس کا شکریہ ادا کیا ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ چین سعودی عرب اور ایران کے درمیان قریبی رابطے اور بات چیت کا منتظر ہے اور ایسی کوششوں کو آسان بنانے کے لیے مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تمام متعلقہ فریقوں کی مشترکہ کوششوں کی بدولت  بیجنگ میں ہونے والی بات چیت کے عظیم  نتائج برآمد ہوئے ہیں ۔