ماسکو (شِنہوا) روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ روسی مسلح افواج کی جنگی صلاحیت " روزبروز بڑھ رہی ہے اور روس یقینی طور پر اس عمل کو تیز کرے گا۔
روسی وزارت دفاع کے بورڈ کے توسیعی اجلاس سے خطاب میں پوتن نے کہا کہ آج ہمارا مقصد مسلح افواج کی معیاری تجدید اور بہتری کے حصول میں ضروری اقدامات کا نفاذ ہے۔
انہوں نے فوج کو حکم دیا کہ وہ سہ رخی جوہری جنگی تیاریاں برقراررکھے اور اسے بہتر بنائے جو اس بات کی بنیادی ضمانت ہے کہ ہماری خودمختاری ،علاقائی سالمیت ، اسٹریٹجک مساوات اور دنیا میں افواج کا عمومی توازن برقرار ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس کی اسٹریٹجک جوہری افواج میں جدید اسلحے کا تناسب 91 فیصد سے زائد ہوچکا ہے اور ہم اسٹریٹجک فورسز کو جدید ترین ہتھیاروں کے نظام سے لیس کرنے کے لئے "اپنے تمام منصوبوں پر عملدرآمد کریں گے۔"
پوتن نے جدید فضائی دفاعی نظام کے زیر انتظام علاقے میں کام کرنے والے جنگجوؤں اور بمباروں کی تعداد میں اضافے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور ڈرونز کو اپ گریڈ کرنے کو ایک اہم کام" قرار دیا۔
وزیر دفاع سرگئی شوئے گو نے اجلاس میں ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے روسی مسلح افواج کی تعداد کو 15 لاکھ تک بڑھانے کی تجویز دی جس میں 6 لاکھ 95 ہزار کنٹریکٹ فوجی بھی شامل ہوں گے۔