اقوام متحدہ(شِنہوا) چین نے روس کی اناج اور کھاد کی برآمدات میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے متعلقہ ممالک سے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے اقتصادی اور تجارتی مسائل کو سیاسی رنگ دینے اور اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے۔
یہ مطالبہ اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے گینگ شوانگ نے سلامتی کونسل میں بحیرہ اسود سے اناج برآمد کرنے کے منصوبے سے متعلق ہونے والی بحث کے دوران کیا۔
روس اور یوکرین نے 22 جولائی کو استنبول میں ترکی اور اقوام متحدہ کے ساتھ یوکرین اور روس سے اناج اور کھاد کی برآمدات کے حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے تاکہ روس-یوکرین مسلح تنازعے کے دوران عالمی منڈیوں میں سپلائی کو یقینی بنایا جا سکے۔یوکرین پر بحیرہ اسود کے روسی بحری بیڑے کے جہازوں اور انفراسٹرکچرپر ڈرون حملوں کا الزام عائد کرتے ہوئے روس نے ہفتے کے روز بلیک سی گرین انیشیٹو کے نفاذ کو فوری اور غیر معینہ مدت کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔گینگ نے کہا کہ چین نے اس منصوبے میں اپنی شرکت کو معطل کرنے کے روس کے حالیہ اعلان کے ساتھ ساتھ یوکرین، اقوام متحدہ اور دیگر متعلقہ فریقوں کے ردعمل کا بھی نوٹس لیا ہے۔