آستانہ(شِہنوا) روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ روس امریکی اقدامات کے جواب میں مختصر اور درمیانے فاصلے تک مار کرنیوالے میزائیلوں کی پیداوار شروع کرنے کیلئے تیار ہے۔
پوتن نے یہ بات آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ انٹرمیڈیٹ نیوکلیئر فورس (آئی این ایف) معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری اور ان کی پیداوار شروع کرنے کے اعلان کے سلسلے میں ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ ہمیں مستقبل میں (ان میزائلوں کی) تحقیق، ترقی اور پیداوار شروع کرنے کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس اس طرح کی تحقیق اور ترقی کر رہا ہے اور پیداوار شروع کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو دنیا کے کسی بھی خطے میں امریکی مختصر اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تعیناتی کی صورت میں اسی طرح کا کام کرسکتا ہے۔
امریکہ اور سوویت یونین نے 1987 میں آئی این ایف معاہدے پر دستخط کیے ، جس کے تحت 500 سے 5 ہزار 500 کلومیٹر کی رینج والے زمین سے داغے جانے والے میزائلوں کے رکھنے ، تیار کرنے اور ان کا تجربہ کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
2019 میں امریکہ نے باضابطہ طور پر آئی این ایف معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔