واشنگٹن (شِنہوا) وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایک ڈرون حملے میں تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد امریکہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں کرے گا۔
قومی سلامتی کونسل میں سٹریٹجک رابطوں کے رابطہ کار جان کربی نے وائٹ ہاؤس میں باضابطہ پریس بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ ہم ایران سے جنگ نہیں چاہتے ،امریکہ 7 اکتوبر کو اسرائیل ۔ حماس تنازع شروع ہونے کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی میں پہلی مرتبہ امریکیوں کی ہلاکت کے بعد صورتحال کو مزید خراب کرنے پر غورنہیں کررہا ہے۔
کربی نے کہا کہ اس کے لئے ردعمل درکار ہے ، اس کےبارے میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں اور میں صدر کے فیصلے سے آگے نہیں جاسکتا۔
ایک تحریری بیان میں بائیڈن یہ عزم دہرایا تھا کہ امریکہ حملے کے ذمہ داروں کو "مناسب وقت اور اپنی مرضی کے مطابق" جوابدہ ٹھہرانے کے لیے کارروائی کرے گا۔
وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے بھی کربی کے اس بیان کی تائید کی۔
امریکی وزیرخارجہ انتھونی بلنکن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ہم اس تنازع کو پھیلنے سے روکنا چاہتے ہیں لہذا ہم دونوں کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں یعنی جب ہمارے لوگوں پر حملہ ہو تو ان کے ساتھ کھڑے ہوں اور اس کے ساتھ ساتھ تنازع بڑھنے اور پھیلنے سے روکنے کے لئے کام کریں۔ پریس کانفرنس میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ بھی موجود تھے۔