• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 24th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

ٹرمپ انتظامیہ نے نوول کرونا وائرس ردعمل میں مداخلت کی، کانگریس رپورٹتازترین

October 18, 2022

واشنگٹن (شِنہوا) امریکی کانگریس پینل نے ایک نئی رپورٹ جاری  کر تے ہو ئے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے نوول کرونا وائرس وبا کے ردعمل پر سیاست کی تفصیلات بیان کی ہیں۔

نوول کرونا وائرس بحران بارے ایوان نمائندگان کی مںتخب ذیلی کمیٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں وائٹ ہاؤس پر الزام لگایا ہے کہ اس نے سابق صدر کے سیاسی مقاصد کو فائدہ دینے کے لیے صحت عامہ کو نقصان پہنچایا۔

پینل سربراہ اور کانگریس کے رکن جیمز کلیبرن نے ایک بیان میں کہا کہ ٹرمپ اور ان کے سینئرمعاونین نے بیماریوں کے روک تھام اور تدارک مراکز (سی ڈی سی) کے سائنسدانوں کو بار بار نشانہ بنایا، ادارے کی صحت عامہ بارے ہدایات پر سمجھوتہ کیا اور نوول کرونا وائرس کی سنگینی کم کرنے کے لئے سائنسی رپورٹس کو چھپایا۔

کلیبرن کا الزام ہے کہ سیاست کو ترجیح دینے، سائنس کی توہین کرنے اور طبی ماہرین کے مشوروں پر عمل کرنے سے انکار کے سبب کرونا وائرس بحران سے نمٹنے میں قوم کی صلاحیتیں متاثر ہوئیں، جس سے امریکیوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوئے۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ٹرمپ کے مقرر کردہ افراد نے سی ڈی سی کی سائنسی رپورٹس پراثرانداز ہونے کی کوشش کی، اشاعتی عمل کو تبدیل کیا ، مواد میں ہیرا پھیری کی یا کم از کم 19 مختلف رپورٹس کو روکا جسے وہ انتظامیہ کے لئے سیاسی طور پر نقصان دہ سمجھتے تھے۔

ذیلی کمیٹی جون 2020 سے نوول کرونا وائرس وبا کے خلاف وفاقی حکومت کے ردعمل میں ٹرمپ انتظامیہ کی سیاسی مداخلت بارے تحقیقات کررہی ہے۔

جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں نوول کرونا وائرس کے تقریباً 9 کروڑ 70 لاکھ کے قریب کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ اموات کی تعداد 10 لاکھ سے زائد ہے۔