لیما(شِنہوا)پیرو کی کانگریس نے ملک بھر میں جاری احتجاجی مظاہروں کے باعث 2026ء میں ہونیوالے عام انتخابات کے دسمبر 2023ء میں انعقاد کے بل کو مسترد کر دیا ہے۔
قانون ساز آئینی کمیشن کے صدر ہرنانڈو گویرا نے بل پیش کرتے ہوئے وضاحت پیش کی کہ اس سے متعلقہ انتخابی اصلاحات کرنے کیلئے کافی وقت ملے گا، لیکن یہ بل کانگریس کا وسیع اتفاق رائے حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
تجویز کی منظوری کیلئے درکار 87 ووٹ حاصل کرنے میں ناکامی کا شکار ہونیوالے بل کے حق میں 49 اور مخالفت میں 33 ووٹ پڑے جبکہ 25 نے ووٹ نہیں ڈالا۔
یہ بل 7 دسمبر کو سابق صدر پیڈرو کاسٹیلو کی معزولی و گرفتاری اور پیڈروکاسٹیلو کی جگہ نائب صدر ڈینا بولوارٹے کی حلف برداری کے بعد ملک گیر سیاسی بے چینی کے دوران پیش کیا گیا ہے۔
بل کا مقصد ڈینا بولوارٹے کے 2026ء تک صدارت رکھنے کی مخالفت کرتے ہوئے ان کے عہدے کی مدت کو 30 اپریل 2024ء تک اور کانگریس کی مدت کو اسی سال 28 اپریل تک محدود کرنا ہے۔
سرکاری اطلاعات کے مطابق ڈینا بولوارٹے کے استعفیٰ ، کانگریس کے شٹ ڈاؤن، پیڈرو کاسٹیلو کی رہائی اور قبل از وقت انتخابات کے مطالبات کیلئے ہونے والے مظاہروں میں اتوار سے اب تک ایک درجن سے زیادہ مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں۔ مظاہرین نے متعدد پولیس سٹیشنوں کو نذر آتش کر دیا ، پیرو کی مرکزی شاہراہ کو بلاک اور ہوائی اڈوں تک رسائی بند کر دی ہے جس سے سینکڑوں غیر ملکی سیاح پھنس گئے۔
اقوام متحدہ نے جمعہ کے روز پیرو میں مظاہرین کی ہلاکتوں کی اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔