• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 22nd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

پاکستان اور چین کا تعلقات کو مضبوط بنانے اور تعاون کو مزید وسعت دینےکاعزمتازترین

May 06, 2023

اسلام آباد(شِنہوا)پاکستان اور چین نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، مشترکہ طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کی تعمیر کو تیز کرنے ،زراعت، رابطوں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت دیگرشعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

صدر عارف علوی نے چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ چھن گانگ سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستانہ تعلقات کی جڑیں دونوں ملکوں کے لوگوں کے درمیان گہری روایتی دوستی پر مبنی ہیں۔

صدر نے کہا کہ بین الاقوامی حالات میں جتنی گہرائی سے تبدیلی آئے گی، پاکستان اور چین کے درمیان اتنی ہی قریبی اور ٹھوس دوستی قائم ہونی چاہیے اور دونوں ممالک کے درمیان مسلسل تبادلوں کی اچھی روایت کو آگے بڑھانا چاہیے۔

صدر علوی نے کہا کہ پاکستان  کوویڈ -19 کے وبائی مرض سے لڑنے، آفات کے بعد کی تعمیر نو اور تنازعات سے متاثرہ سوڈان سے پاکستانیوں کو نکالنے میں پاکستان کی کوششوں میں چین کے بھرپور تعاون پر تہہ دل سے مشکورہے۔

صدر نے کہا کہ پاکستان  سی پیک کی تعمیر کو آگے بڑھانے کے لیے چین کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرنے کے ساتھ ساتھ زراعت، رابطوں اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت  دینے کے لیے پر امید ہے۔

صدر نے زور دیا کہ پاکستان ون چائنہ پالیسی پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے اور اسکے بنیادی مفادات جیسے کہ چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے متعلق معاملات پر چین کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان  ملک میں چینی اہلکاروں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا اور وہ افغانستان میں امن اور تعمیر نو کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

اس موقع پر چھن گانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان سدا بہار سٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت دار ہیں اور دوطرفہ آہنی دوستی کو مستحکم اور بڑھانا دونوں ممالک کی ہر آنے والی حکومت کی ترجیح رہی ہے۔

چھن گانگ نے  اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور  چین پاکستان کے اتحاد، استحکام، ترقی اور خوشحالی کی مدد اور پاکستان کی قومی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں اس کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سیکورٹی انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کو نافذ کرنے سمیت مختلف شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دینے، بیرونی خطرات اور چیلنجوں سے مشترکہ  طور پر نمٹنے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین پاکستان کمیونٹی کو مستقل طور پر فروغ دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے  کے لیے تیار ہے۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے، سی پیک کی تعمیر کو تیز کرنے، صنعت، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور آفات سے بچاؤ  جیسے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کی معیشت کی بحالی اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔

چھن گانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان کو عوامی  اور ثقافتی تبادلوں کو مضبوط بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین مزید باصلاحیت پاکستانی طلباء کو چین میں تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین افغانستان میں امن اور تعمیر نو کے عمل کو فروغ دینے اور علاقائی استحکام اور ترقی میں کردار ادا کرنے کے لیے افغان مسئلے پر پاکستان کے ساتھ رابطوں کو مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔