• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 13th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

پاکستان اور چین کے مابین عوامی رابطے سی پیک سے مز ید مستحکم ہوئےتازترین

July 16, 2023

اسلام آباد(شِنہوا) اسلام آباد میں منعقدہ پاک چین ثقافتی تقریب میں روایتی بیف ڈمپلنگ اور نوڈلز کھانے کے دوران 12 سالہ محمد عرفان چینی کھانوں سے اپنی محبت چھپا نہیں سکے۔ چینی کھانوں میں پیش کردہ مختلف اقسام کے لذیذ پکوانوں نے اسے پاکستان کے سب سے مقبول کھانوں میں سے ایک بنا دیا ہے۔   چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے آغاز کے بعد بہت سے پاکستانی شہر یوں کو چینی کھانوں بارے معلوم ہوا جن میں خاص طورپر ہاٹ پاٹ، ڈمپلنگز، نوڈلز اور بہت کچھ شامل ہے۔ گزشتہ ایک دہائی کے دوران ملک بھر میں بہت سے ریستوران بھی کھل چکے ہیں جو مقامی افراد کے چینی پکوانوں میں دلچسپی ظاہر کرتے ہیں۔ عرفان کے  ساتھ 100 دیگر شرکا نے چین ۔ پاکستان تہذیبی تبادلوں اور باہمی سیکھنے کی تقریب میں شرکت کی جس میں پاکستانی اور چینی بھی شامل تھے۔ تقریب میں چینی ثقافت، ثقافتی رقص کا مظاہرہ ، چینی چائے اور فوڈ اسٹالز، زبان کو سیکھنا اور فنون نمائش کے ساتھ ساتھ سی پیک منصوبوں کی پیشرفت کو پیش کیا گیا۔ سی پیک کا آغاز 2013 میں ہوا تھا جو کہ ایک راہداری ہے جو پاکستان کی جنوب مغربی گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقے کاشغر سے جوڑتی ہے۔ یہ راہداری توانائی، نقل و حمل اور صنعتی تعاون کو اجاگر کرتی ہے۔ عرفان نے بتایاکہ انہوں نے اس تقریب سے بھرپور لطف اٹھایا اور چینی ثقافت بارے بہت کچھ سیکھا۔  دونوں اطراف کے درمیان باہمی تفہیم اور تعلقات کے فروغ کے لئے اس طرح کی مزید ثقافتی تقریبات کا انعقاد ہونا چا ہئیے۔ چین میں پاکستان کے سابق سفیر مسعود خالد نے کہا کہ گزشتہ 70 برس میں پاکستان اور چین کے درمیان خاص طور پر چین کے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے علمبردار منصوبے سی پیک کے آغاز کے بعد ثقافتی تبادلوں  میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ مسعود خالد نے کہا کہ جدید بیلٹ اینڈ روڈ کے ذریعے شاہراہ ریشم کی بحالی اور حیات نو باہمی تفہیم، تعاون اور مشترکہ ورثہ کے تحفظ بارے لامحدود مواقع کو کھولنے کا عزم ہے۔