روم (شِنہوا) ایک معروف یورپی ماہر نے کہا ہے کہ چین کا خود ساختہ بڑا مسافر طیارہ سی 919 مستحکم غیر ملکی حریفوں کے مقابلے میں یقینی فوائد کا حا مل ہے۔
نقل و حمل پر توجہ مرکوز کرنے والی فرم ٹی آر اے کنسلٹنگ کے سربراہ اینڈریا جیورسین نے شِنہوا کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ یہ بہت قبل از وقت ہے لیکن ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ بوئنگ اور ایئربس جیسی بڑی اور مستحکم کمپنیز کا حریف بننے کے لئے سی 919 کا راستہ ناممکن نہیں ہے۔
28 مئی کو سی 919 نے شنگھائی سے بیجنگ کے لئے اپنی پہلی تجارتی پرواز مکمل کی جو چائنہ ایسٹرن ایئر لائنز کے ذریعے چلائی گئی تھی جس سے شہری ہوا بازی کی مارکیٹ میں اس کا باضابطہ داخلہ ہوا۔
سی 919 منصوبہ 2007 میں شروع کیا گیا تھا۔ کمرشل ایئرکرافٹ کارپوریشن آف چائنہ لمیٹڈ (سی او ایم اے سی) کی جانب سے تیار کردہ پہلا سی 919 طیارہ نومبر 2015 میں شنگھائی میں پیداواری لائن سے نکالا گیا تھا۔ 2017 میں اس طیارے نے اپنی پہلی پرواز مکمل کی تھی۔
جیورسین نے کہا کہ سی 919 کا بنیادی فائدہ چین میں اس کے ہوم فیلڈ فائدے میں ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین عالمی فضائی ٹریفک کا تقریباً پانچواں حصہ رکھتا ہے اور سالانہ فضائی ٹریفک سے زیادہ کی شرح نمو پر فخر کرتا ہے۔
ملک 2050 تک امریکہ اور یورپ دونوں سے زیادہ دنیا کی سب سے بڑی فضائی ٹریفک مارکیٹ بننے کے لئے تیز رفتار سے آگے بڑھ سکتا ہے۔
فرانسیسی ٹیکنالوجی پبلیکیشن ایل یوسین نوویل کے مطابق سی 919 بوئنگ 737 اور ایئربس 320 سے زیادہ طاقتور ہوگا اور یہ ایندھن کی کارکردگی کے لحاظ سے ان طیاروں کا مقابلہ کرسکتا ہے۔