کابل(شِنہوا) بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس(آئی سی آر سی) کے آپریشنز ڈائریکٹرمارٹن شوایپ نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے افغانستان میں طالبان کے زیرانتظام حکومت پر لگائی گئی پابندیوں سے جنگ زدہ ملک میں امداد کی فراہمی کونقصان پہنچاہے۔
مارٹن نے شِنہوا کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویومیں کہاکہ اس وقت ہم کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔میرے خیال میں سب سے اہم چیلنج درحقیقت عائد کی گئی پابندیاں ہیں ۔ مثال کے طور پر، بینکنگ شعبہ پرعائد پابندیوں کی وجہ سے ہمارے لیے امور کی انجام دہی مزید مشکل ہوگئی ہے۔
افغانستان سے امریکی زیرقیادت افواج کے انخلاء کے بعد، جنگ زدہ ملک کے نئے حکمرانوں پر پابندیوں کے تحت افغانستان کے 9 ارب ڈالر سے زائد کے اثاثے امریکہ نے منجمد کر دیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اہم بات ہے کہ تمام پابندیوں میں انسانی امدادی سرگرمیوں کو استثنی ہے، جس سے آئی سی آر سی جیسی امدادی تنظیموں کوکام کرنے کی آزادی ہے اوروہ ضرورت مند لوگوں تک پہنچ سکتی ہیں۔
آئی سی آر سی کے عہدیدار کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب جنگ زدہ افغانستان میں غربت اور بے روزگاری کی شرح انتہائی بلند ہے زیادہ تر افغان بیرون ملک روزگارکی تلاش کے لیے اپنا وطن چھوڑ چکے ہیں اور اپنے خاندانوں کے لیے ترسیلات زر بھیج رہے ہیں جو سخت سردی اور معاشی مشکلات کااس وقت شکار ہیں۔