بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ نے نئے دور میں چین ۔عرب تعاون کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں چین اور عرب ریاستوں کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کی تعمیر کے امکانات اور آگے بڑھانے کی راہ متعین کی گئی ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین اور عرب ریاستوں کے درمیان تعلقات وقت کی ہر آزمائش پر پورے اترے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان کے مابین تبادلوں کی طویل تاریخ نے مختلف ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کی ایک مثال قائم کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 70 سال سے زائد عرصہ کے دوران نئے چین کے قیام کے بعد سے چین اور عرب ریاستوں نے ایک دوسرے کا احترام کیا اور ایک دوسرے کے ساتھ برابری کا رویہ اپنایا ہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے باہمی سود مند تعاون کو کام میں لاتے ہوئے ایک دوسرے سے سیکھا ہے اور دوستانہ تعاون کی وسعت اور گہرائی دونوں میں تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت چین اور عرب ریاستوں کو یکساں مواقع اور چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ دنیا ایسی گہری تبدیلیوں سے گزر رہی ہے جو ایک صدی کے دوران کبھی نہیں دیکھی گئیں۔
چین نے پرامن ترقی، ترقی پذیر ملکوں کے ساتھ مزید تعاون اور بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کی تعمیر کے لیے عرب ریاستوں کو اپنے تزویراتی شراکت داروں کے طور پر دیکھا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین عرب ریاستوں اور چین کے درمیان آئندہ سربراہی اجلاس سے فائدہ اٹھا ئے گا تاکہ روایتی دوستی کو فروغ دیا جائے ، تمام شعبوں میں تعاون کو گہرا کیا جائے ، متعلقہ تہذیبوں کے درمیان تبادلوں کو تیز کیا جائے اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین اورعرب ریاستوں کی ایک برادری کی تعمیر کی جائے۔