ہنوئی(شِنہوا)ویتنام میں 2016 اور 2021 کے درمیان چھ سال کے عرصے میں کل 9 لاکھ 30 ہزاربچوں کوسیلاب، طوفان اور خشک سالی جیسے شدید موسمی واقعات کی وجہ سے اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا۔
ویتنام میں اقوام متحدہ کےبچوں کےفنڈ(یونیسیف)کے نمائندے رینا فلاورز نے کہاکہ ویتنام میں آنے والی ہر آفت کے شواہد ہر بار اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ بچے موسمیاتی بحران کے اثرات سے بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور نہ صرف ان کی صحت بلکہ ان کی نشوونما کا ہر پہلو متاثر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ویتنام کے سرسبز توانائی کی طرف اہم اور فوری منتقلی کے تناظر میں ملک میں موسمیاتی اثرات سے نمٹنے کے قابل کمیونٹیز بنانے کے لیے کوششوں اور وسائل میں اضافہ ناگزیر ہے۔