ویلنگٹن(شِنہوا) نیوزی لینڈ کے باشندوں کو آئندہ کے موسم گرما میں الٹراوائلٹ شعاعوں کی بلند سطح سے خبردارکرتے ہوئے سن برن اورجلد کے کینسرکے خلاف زیادہ محتاط رہنے کا کہا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق الٹراوائلٹ شعاعیں سورج سے پیدا ہوتی ہیں اور بہت زیادہ دھوپ میں رہنے سے جلن، قبل از وقت بڑھاپے اور جلد کے کینسر کے خطرہ سے انسانی صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یہ صورتحال نیوزی لینڈ میں خاص طور پر تشویش کا باعث ہے کیونکہ اس ملک کے اوپر اوزون کی تہ دنیا میں سب سےزیادہ پتلی ہوگئی ہے۔نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف واٹر اینڈ ایٹماسفیرک ریسرچ (این آئی ڈبلیو اے) کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، دوپہر سے 1 بجے کے درمیان کھلے آسمان میں الٹرا وائلٹ انڈیکس کی سطح لیح، آکلینڈ میں، گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں اوسطاً 5 فیصد زیادہ اور گزشتہ مہینے میں 10 فیصد تک زیادہ رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 3 یا اس سے زیادہ الٹروائلٹ انڈیکس کی سطح جلد کو نقصان پہنچاسکتی ہے۔