نیو یارک (شِنہوا) امریکہ کی شمال مشرقی ریاست نیویارک کی سپریم کورٹ میں ٹرمپ آرگنائزیشن کے خلاف فوجداری مقدمے کی جیوری نے 15 سالہ ٹیکس فراڈ اسکیم پر مدعی اور مدعا علیہ کی جانب سے ابتدائی بیانات کی سماعت شروع کر دی ہے۔
مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر کے مطابق ٹرمپ آرگنائزیشن کے تحت دو اداروں ٹرمپ کارپوریشن اور ٹرمپ پے رول کارپوریشن نے ٹیکس ادا کیے بغیر ٹرمپ آرگنائزیشن کے سابق چیف فنانشل آفیسر ایلن ایچ ویسلبرگ کو 17 لاکھ 60 ہزار امریکی ڈالر مرعات کی پیشکش کی تھی۔
جب استغاثہ نے ٹرمپ آرگنائزیشن کو اس مقدمے میں اس کے سازشی کردار پر ملزم ٹھہرانے کی کوشش کی تو ٹرمپ آرگنائزیشن کے وکلاء نے کہا کہ ویسلبرگ وہ شخص تھا جس پر الزام لگایا گیا تھا لیکن وہ اس وقت ملازمت دینے والے ادارے ٹرمپ آرگنائزیشن میں نہیں تھا۔
توقع ہے کہ اس مقدمے کی سماعت ایک ماہ سے زیادہ عرصہ تک چلے گی اور اگر ٹرمپ آرگنائزیشن قصوروار پائی جاتی ہے تو اسے سزا دی جا سکتی ہے۔
مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر کے ایک پہلے بیان میں کہا گیا ہے کہ ویسلبرگ نے ٹیکس ادا کرنے سے گریز کرتے ہوئے کرایہ کے بغیر اپارٹمنٹ، مہنگی کاریں،اپنے پوتے پوتیوں کے لیے نجی اسکول کی ٹیوشن اور 2005 سے 2018 تک نیا فرنیچر حاصل کیا۔
ویسلبرگ نے اگست میں خود ٹیکس فراڈ کے تمام 15 الزامات کا اعتراف کیا اور ٹرمپ آرگنائزیشن کے خلاف مقدمے میں گواہی دینے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔