برسلز(شِنہوا)شمالی بحراوقیانوس کی معاہدہ تنظیم(نیٹو) کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں بلاک کی کم سے کم دفاعی صلاحیت اور دفاع کو مزیدمضبوط بنانے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینزسٹولٹن برگ نے اجلاس کے بعد کہا کہ بگڑتے ہوئےسیکیورٹی ماحول کے تناظر میں،نیٹو اتحاد کےلیے کسی قسم کا کوئی فوری فوجی خطرہ دکھائی نہیں دیتا۔
دفاعی سرمایہ کاری کےحوالےس سٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ انہیں توقع ہے 18 رکن ممالک رواں سال دفاع پر اپنی شرح نمو کا 2فیصد خرچ کریں گے، جبکہ سال 2014 میں ان ممالک کی تعداد صرف تین تھی۔
انہوں نے کہا رواں سال نیٹو رکن ممالک یورپ میں دفاع کے شعبہ میں مجموعی طور پر 380 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا " 2024 کے آخر تک، یورپی اتحادی اور کینیڈا دفاع کے شعبے میں 600 ارب ڈالر سے زائد کا اضافہ کر چکے ہوں گے کیونکہ ہم نے 2014 میں دفاعی سرمایہ کاری کرنے سے متعلق عہد کررکھا ہے۔
بیلجیم کے شہر برسلز میں نیٹوہیڈکوارٹرزمیں وزرائےدفاع اجلاس کے موقع پرنیٹو کے سیکرٹر ی جنرل جینز سٹولٹن برگ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
سٹولٹن برگ نے کہا کہ وزراء دفاع نے یوکرین کی مدد کےسلسلے میں گولہ بارود کی پیداوار بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔ انہوں نے کہا "ہمیں تنازعہ کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے امن کےاوقات میں سست رفتاری سے تیز رفتار پیداوار کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے ۔"
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ میں، نیٹو نے 10 ارب ڈالر لاگت کے معاہدوں پر اتفاق کیا ہے۔جبکہ کچھ اتحادی یوکرین کو 10 لاکھ ڈرون طیاروں کی فراہمی کا اراد ہ رکھتے ہیں اور 20 اراکین نے باروی سرنگوں کی صفاءی کےلءے اتحاد بنانے پربھی اتفاق کیا ہے۔