• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

نیٹو کی پالیسیز اس کے اپنے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی ہیں، سویڈش ماہرتازترین

July 12, 2023

اسٹاک ہوم(شِنہوا) بین الاقوامی فاؤنڈیشن فار پیس اینڈ فیوچر ریسرچ کے ڈائریکٹر جان اوبرگ نے کہا ہے کہ میں اس بات کو انتہائی اہمیت دیتا ہوں کہ نیٹو کی پالیسیز اس کے اپنے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہیں۔

نیٹو سربراہ اجلاس منگل اور بدھ کے روز لیتھوانیا کے شہر ولنیوس میں منعقد ہوا۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے اجلاس سے قبل کہا تھا کہ بلاک اپنی روک تھام اور دفاع کو مضبوط بنائے گا اور دفاعی اخراجات کا ہدف بھی مقرر کرے گا۔

اوبرگ نے کہا کہ نیٹو کے 1949 کے معاہدے میں اس کے یورپی ارکان کے مابین باہمی دفاع بارے آرٹیکل 5 شامل ہے جو واضح طور پر دفاعی نوعیت کا تھا لیکن یہ بلاک اپنے ہی معاہدے کی روزانہ خلاف ورزی کرتے ہوئے عالمی سطح پر پھیل رہا ہے۔

اوبرگ نے کہا کہ اشتعال انگیز اتحاد نے  1999 میں اپنی علاقائی حدود سے تجاوز کرتے ہو ئے  پہلی بار یوگوسلاویہ میں آپریشن کیا جس سے اس کے اپنے معاہدے اور  بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی۔

انہوں مزید نے کہا کہ نیٹو کا معاہدہ اس کے ارکان کے بارے میں ہے اور تمام ارکان کا یورپی ہونا ضروری ہے اور جب نیٹو کے پاس نئے ارکان ختم ہو گئے تو اس میں توسیع ہوئی جو آج کے نیٹو کا واحد مرکزہے۔ 

اوبرگ نے کہا کہ اس کے بعد نیٹو نے ایک نئی قسم 'شراکت دار' ایجاد کی جو نیٹو معاہدے میں کہیں بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم میں 39 شراکت دار ممالک ہیں اور ٹوکیو میں ایک دفتر کھولنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ میں اس تناظر میں ٹوکیو میں نیٹو دفتر قائم کرنے کے منصوبے کی مذمت کرتا ہوں۔