برلن(شِنہوا) نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیاں بنانے والی چینی کمپنیاں جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ جرمنی میں اپنا کاروبار قائم کررہی ہیں۔
سی اے آر سنٹر آٹوموٹیو ریسرچ ڈوئسبرگ کے ڈائریکٹر فرڈیننڈ ڈیوڈن ہوفر نے کہا کہ چین میں نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں کی بیٹری بنانے والے اہم کارخانے اب جرمنی میں بڑی سرمایہ کاری کے ساتھ بیٹری سیل فیکٹریاں بنا رہے ہیں، جس سے ملک میں ٹیکنالوجی آ رہی ہے۔ ڈیوڈن ہوفر نے شِنہوا کو بتایا کہ اس طرح سے چین ماحول دوست اسٹریٹیجزپر تیزرفتار عملدرآمد کرنے میں جرمنی کی مدد کر رہا ہے۔ جرمنی کی حکومت کا 2030 تک سڑکوں پر 1کروڑ50 لاکھ الیکٹرک کاریں لانے کا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ این آئی او اور بی وائی ڈی جیسے گاڑیاں بنانے والے اداروں نے اپنی مصنوعات اور خدمات یورپ میں متعارف کرائی ہیں۔برلن میں گزشتہ روز ہونے والے یورپی لانچ ایونٹ میں، این آئی اونے اپنے این آئی او این ٹی 2 سے جرمنی، نیدرلینڈز، ڈنمارک اور سویڈن کے صارفین کے لیےتین نئے ماڈل ای ایل 7،ای ٹی 7 اور ای ٹی5 کو متعارف کرایا۔ پچھلے سال، یہ پہلے ہی ناروے کی مارکیٹ میں گاڑیوں کو متعارف کراچکا ہے۔