• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 10th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

ناسا نے تصادم کے راستے پر گامزن دو بڑے بلیک ہول دریافت کرلیےتازترین

February 23, 2023

فائل فوٹو،ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کے ذریعے کھینچی گئی تصویر جس میں کرینا نیبولا  میں ستاروں کے بننے کی جگہ  این جی سی 3324 کو دکھایا گیا ہے، امریکی ریاست میری لینڈ کے شہر گرین بیلٹ میں ناسا کے گوڈارڈ اسپیس فلائٹ سنٹر میں مشاہدہ کیا جارہا ہے۔(شِنہوا)

لاس اینجلس(شِنہوا) ناسا کی چندرا ایکس رے آبزرویٹری کا استعمال کرتے ہوئے ایک نئی تحقیق کے ذریعے ڈوارف کہکشاں میں تصادم کے راستے پر گامزن سپر ماسیو بلیک ہولز کے دو جوڑوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ناسا کے مطابق، اس طرح کے وقوع پزیر ہونے والے تصادم کا یہ پہلا ثبوت ہے، جو سائنسدانوں کو کائنات کی تخلیق کے شروع میں بلیک ہولز کے بننے کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرتا ہے۔

ناسا کے مطابق، ڈوارف کہکشائیں ایسے ستاروں پر مشتمل ہیں جن کی مجموعی کمیت سورج سے تقریباً 3 ارب گنا کم ہے۔

ماہرین فلکیات کا طویل عرصے سے یہ شبہ تھا کہ ڈوارف کہکشائیں آپس میں ضم ہو جاتی ہیں، خاص طور پر نسبتاً کائنات کی شروعات میں، تاکہ وہ بڑی کہکشائیں بن سکیں جو آج ہمیں نظر آتی ہیں۔ تاہم، موجودہ ٹیکنالوجی ڈوارف کہکشاوں کے انضمام کی پہلی نسل کا مشاہدہ نہیں کر سکتی تھی کیونکہ ناسا کے مطابق، وہ انتہائی دوری پر ہونے کی وجہ سے غیر معمولی طور پرغیر واضح ہیں۔

چندرا ایکس رے کے مشاہدات کے منظم سروے پر عملدرآمد اور ناسا کی وائڈ انفراریڈ سروے ایکسپلورر اور کینیڈا-فرانس-ہوائی ٹیلی سکوپ کے آپٹیکل ڈیٹا سے موازنہ کرتے ہوئے اس نئی تحقیق سے ان چیلنجز پر قابو پایا گیا ہے۔