• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 22nd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

مسلسل بدلتی دنیا میں پاک چین تعلقات مستحکم ہیں،بی آر آئی نے دنیا کو تعاون و باہمی ترقی کا راستہ دکھایا :صدر عارف علویتازترین

February 09, 2024

اسلام آباد(شِنہوا) صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی کی جڑیں عوام میں پیوست ہیں اورآہنی دوطرفہ تعلقات سے ظاہر ہونے والا امن اور تعاون کا  جذبہ  بدلتی ہوئی دنیا میں استحکام کی قوت فراہم کرتا ہے۔

چینی میڈیا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں صدر نے کہا کہ دونوں ممالک ہمیشہ اپنے بنیادی مفادات کے تحفظ کے لیے ایک دوسرے کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں اور ان کا گہرا تعلق دنیا کے لیے ایک اچھی مثال ہے تاہم اگر مسائل ہیں تو ہم مسائل کو حل کرتے ہیں اور ہم بحران کے وقت ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔

صدر نے کہا کہ دنیا مسلسل بدلتی صورتحال میں ہے اوربہت سے علاقے اب بھی تنازعات سے پریشان ہیں اور کچھ مغربی ممالک ابھرتی ہوئی معیشتوں کی ترقی کو روکنے کی کوشش کررہےہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیا عالمی نظام ایک کثیر قطبی دنیا پر مبنی ہونا چاہیے جس سے لوگ ترقی کر سکیں اور تجارت جاری رکھ سکیں ۔ انہوں نے  کہا کہ عالمی نظام کو "فاتحوں کے قوانین پر مبنی نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس حقیقت پر مبنی ہونا چاہیے کہ یہ ایک لوگوں کا بنیادی حقِ آزادی ہے"۔

صدر نےکہا کہ پاکستان اور چین دونوں امن  پسند ملک ہیں، انہوں نے چین کی جانب سے دیے گئے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) جیسے اقدامات کو اجاگر کیا جو لوگوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہیں تاکہ لوگ ایک مستحکم اور صحت مند زندگی گزار سکیں۔

 صدر نے کہاکہ  بی آر آئی نے دنیا کو تعاون  اور باہمی ترقی کا ایک  راستہ دکھایا ہے جس سے سامان اور لوگوں کی نقل و حرکت آسان ہو گیا ہے جبکہ اس اقدام سے بین الاقوامی تجارت اور پائیدار ترقی کو فائدہ ہواہے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کے بارے میں صدر علوی نے کہا کہ  سی پیک  کی مدد سے ملک میں انفراسٹرکچر، انسانی وسائل، توانائی اور صنعت کے شعبوں کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی تعریف کی کہ چین نے قرضے پابندیوں کی بنیاد پر نہیں دیئے۔

 انہوں نے کہا کہ چونکہ سی پیک  کی تعمیر اب اعلیٰ معیار کی ترقی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اسلئے چین کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی ، زراعت، گاڑیوں کی تیاری وغیرہ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔

عارف علوی نے کہا کہ چین کی فی ہیکٹر زرعی پیداوار دنیا کے کئی حصوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے اور پاکستان کے پاس وافر زرعی وسائل ہیں، لہٰذا "ہمارا زرعی تعاون زبردست نتائج دے گا۔" صدر نے کہا کہ چین مصنوعی ذہانت  اور سپر کمپیوٹرز سمیت دیگر شعبوں میں سب سے آگے ہے اور پاکستان اس کا حصہ بننا چاہتا ہے۔

انٹرویو کے اختتام پرصدر علوی نے پاکستانی عوام اور حکومت کی جانب سے چینی عوام کو آئندہ چینی نئے سال کی مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے چینی زبان میں موسم بہار کے تہوار اور نئے ڈریگن سال کی مبارکباد بھی دی۔