• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 11th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

مشرق وسطیٰ میں امریکی اثر و رسوخ کے خاتمے کا آغاز ہو گیا، نیوز ویکتازترین

May 07, 2023

نیو یارک ( شِنہوا) مشرق وسطیٰ میں امریکہ نے اکیسویں صدی میں متعدد وسائل وقف کیے ہیں تا ہم اب یہاں عالمی نظام میں ایک بڑی تبدیلی واضح شکل اختیار کر رہی ہے۔

نیوز ویک کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارچ میں چین نے ایران  اور سعودی عرب کے درمیان امن معاہدہ طے کر نے کے لئے مدد کی تھی جس میں خطے کے اندر طویل عرصے سے امریکہ ثالث کا کردار ادا کر رہا تھاجبکہ واشنگٹن کے اس وقت تہران کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور اس کے ریاض کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔

ایک تجربہ کار امریکی سفارت کار چاس فری مین کا کہنا تھا کہ ہم ہنگامہ برپا کرنے ، ڈرانے دھمکانے  اور پابندیاں عائد کرنے سے کام لیتے ہیں۔  ہم بحری بیڑے بھیجتے ہیں، بمباری کرتے ہیں لیکن ہم کبھی بھی قائل کرنے کا ہنر استعمال نہیں کرتے۔

فری مین نے کہا کہ واشنگٹن کی 'سفارتی عظمت کا لمحہ' بہت پہلے ختم ہو چکا ہے اور  رعب ڈالنے کی امریکی صلاحیت کم ہوتی جا رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ہم دنیا کو اس نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں جیسے ہمارے پاس اب بھی ایک ناقابل تسخیر اختیار ہے اور جیسا ہم نے سرد جنگ کے اختتام پر تصور کیا تھا۔

 سعودی عرب میں سابق امریکی سفیر کے طور پر خدمات انجام دینے والے فری مین نے کہا کہ دنیا بدل رہی ہے، سیربین متحرک ہے اور  ہم تمام بکھرے ٹکڑوں کو سمیٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔  ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی مقصد بالادستی برقرار رکھنا ہے جو ناممکن ہے۔ کچھ بھی سدا بہار نہیں اور   کوئی بھی بڑی طاقت ہمیشہ کے لئے بالادست نہیں رہ سکتی۔