• Dublin, United States
  • |
  • May, 18th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین سے درآمد شدہ بوگیاں پاکستان ریلوے کو جدید بنانے میں اہم کردار ادا کریں گی، ریلوے حکامتازترین

January 07, 2023

لاہور(شِنہوا) ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ پاکستان ریلویز لاہور محمد حنیف گل نے کہا ہے کہ چین سے درآمد شدہ ٹرین کی بوگیاں مقامی ٹریک کے ساتھ مکمل طور پر مطابقت رکھتی ہیں جنہیں پاکستان کے تیز ترین ٹریکس میں سے ایک پر ابتدائی آزمائش کے بعد تجارتی طور پر چلانے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

حنیف گل نے کہا کہ  نئی بوگیوں کو ریلوے کے کمرشل آپریشنز میں شامل کرنے سے پہلے ان کی جانچ ایک معیاری پروٹوکول ہےچین سے درآمد شدہ کوچز کے حوالے سے یہی عمل کیا گیا ہے جس میں وہ کامیاب رہی ہیں۔

اپنے دفتر میں شِنہوا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ یہ کچھ بہتر خصوصیات کے ساتھ بہت اچھی کوچز ہیں، ان کی ورکنگ صلاحیت بہت بہتر ہے۔ٹیکنالوجی بہت اچھی ہے اور جب ہم انہیں ٹرین سروسز میں استعمال کریں گے، تو عوام کو بہت اچھا تجربہ ملے گا۔

چین سے 230 کوچز  کے معاہدے کے تحت ، 46 کوچز کی پہلی کھیپ گزشتہ نومبر کے آخر میں پاکستان پہنچی تھی، جو اس وقت لاہور میں ہیں اور توقع ہے کہ آنے والے ہفتوں میں انکو ٹریک پر چلانا شروع کردیا جائے گا۔ ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے معاہدے کے تحت، باقی کوچز کو پرزوں کی شکل میں پاکستان میں درآمد کیا جائے گا اور چین کی تکنیکی مدد سے پاکستان میں تیار کیا جائے گا تاکہ پاکستان کی  ٹرینیں تیار کرنے کی صلاحیت کو بڑھایا جا سکے۔ حنیف گل نے بتایا کہ کوچز شفاف بولی کے ذریعے حاصل کی گئی ہیں جس میں چینی کمپنی کو مختلف ممالک کی دیگر کمپنیوں  پر ترجیح دی گئی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے مقامی معیارات کے مطابق ضروریات کی فہرست فراہم کی اور ٹریک اور ٹرینیں اسی کے مطابق ڈیزائن کی گئیں۔ سفر کو آرام دہ بنانے کے حوالے سے نئے اضافے کے معیار کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ سیٹ چوڑائی کے ساتھ بہت آرام دہ ہیں، جو پاکستان کی آبادی کے اینتھروپومیٹرک تجزیہ کے مطابق ہیں، اور نقل و حرکت سے محروم افراد کے لیے آن بورڈ واش روم کی سہولت موجود ہے۔ جو پاکستان میں پہلی بار متعارف کرائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوچز کو خصوصی عملہ اور دیکھ بھال کی سہولیات کے ساتھ پریمیئر ٹرینوں کے طور پر استعمال کیا جائے گا، اس سے پاکستان ریلوے کے امیج میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور یہ مسافروں کو سکون فراہم کرے گا اور یہ پاکستان چین تعاون  میں ایک نیا اضافہ ہے۔