• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

موسمی تبدیلی سے2100 تک 76.8 فیصد مرجان بیماری کا شکار ہوسکتے ہیں:تحقیقتازترین

June 07, 2023

سڈنی(شِنہوا) نیو ساؤتھ ویلز یونیورسٹی (یو این ایس ڈبلیو سڈنی) کے محققین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ  عالمی حدت کی وجہ سے 2100 تک دنیا بھر میں 76.8 فیصد مرجان بیماری کا شکار ہو جائیں گے۔  ایکولوجی لیٹرز کے جریدے میں بدھ کو شائع ہونے والی اپنی نئی تحقیق میں، محققین نے مزید میٹا تجزیہ کے لیے دنیا بھرمیں مرجان کی بیماری پر 108 مقالوں پر مشتمل ڈیٹا سیٹ بنایا۔ محققین کو معلوم ہواکہ موسم گرما میں بڑھتے ہوئے سمندری سطح کے اوسط درجہ حرارت (ایس ایس ٹیز) اورسمندری سطح کے ہفتہ وار درجہ حرارت میں بے ضابطگیوں (ڈبلیو ایس ایس ٹی ایز) کا مرجان کی بیماری کے پھیلاؤ میں عالمی اضافہ سے تعلق ہے۔ تحقیق کے مطابق، 1992 سے 2018 کے درمیان دنیا بھر میں مرجان کی بیماری کا پھیلاؤ تین گنا بڑھ کر 9.92 فیصد ہو گیا تھا ۔ مرجان کی بیماری کے مستقبل کے تخمینوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے اس ماڈل کے مطابق کہ اگر درجہ حرارت میں اضافہ جاری رہا تو 2100 میں بیماری کا پھیلاؤ 76.8 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔ اس تحقیق کی مرکزی مصنف اور یو این ایس ڈبلیوسڈنی میں پی ایچ ڈی کی امیدوارسامنتھا برک نے کہا کہ تحقیق کے نتائج مرجان کی چٹانوں پر بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے تباہ کن اثرات اور موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے لیے فوری کارروائی کی اشد ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔