سوئٹزرلینڈ کے جنیوامیں عالمی ادارہِ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ہیڈ کوارٹرکا منظر۔(شِنہوا)
جنیوا(شِنہوا)ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نےکہا ہے کہ ایم پاکس (منکی پوکس) کا بڑے پیمانے پر پھیلنا عالمی سطح پر باعث تشویش پبلک ہیلتھ ایمرجنسی (پی ایچ ای آئی سی) ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے گزشتہ سال جولائی میں باضابطہ طور پر اعلان کیا تھا کہ افریقہ میں روایتی مقامی علاقوں سے باہر ایم پاکس کی وبا پہلے ہی بین الاقوامی تشویش کی باعث پبلک ہیلتھ ایمرجنسی میں تبدیل ہو چکی ہے جو عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کیے جانے والا اعلیٰ ترین انتباہ ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے ماہرین نے ایم پاکس کے پھیلاو سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر پیش رفت اور گزشتہ چند مہینوں کے دوران رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد میں مزید کمی کا اعتراف کیا ہے۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں منکی پاکس ویکسینیشن مقام پر طبی کارکن ایک شخص کو منکی پاکس کی ویکسین کی خوراک لگا رہا ہے۔(شِنہوا)
تاہم چند ممالک میں کیسز سامنے آ رہے ہیں جبکہ دوسرے خطوں میں تصدیق شدہ کیسزکی تعداد میں کمی کم کا رجحان ہے۔ عالمی ادارہِ صحت کے ماہرین کی کمیٹی اورادارے کے سکریٹری جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریاسیس کاکہنا ہے کہ ایم پاکس بین الاقوامی صحت عامہ کیلئے ہنگامی حالت کا باعث ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے تازہ ترین اعدادوشمارکے مطابق ایم پاکس پھیلنے کا موجودہ عالمی خطرہ درمیانے درجے کا ہے جبکہ جنوب مشرقی ایشیا کے خطے میں ا س خطرے کو درمیانے سے کم درجے کا قرار دیا گیا ہے۔ یہ خطرہ مغربی بحرالکاہل خطے میں بھی کم ہے۔