میڈرڈ(شِنہوا) ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں حال ہی میں دو تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے جس کا مقصد اسپین اور چین کے درمیان خاص طور پر ادب اور اشاعت کے شعبوں میں ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینا ہے۔
ہسپانوی کتب میلے کے دسویں ایڈیشن کے ایک حصے کے طور پر منعقد ہونے والے چائنہ۔ ہسپانوی تہذیبی تبادلے، باہمی سیکھنے اور ادب کی اشاعت کے فورم اورچینی و مغربی کلاسیکی ادب کے کاموں کے لئے میوچوئل ٹرانسلیشن سیمینار میں دونوں ممالک کے متعدد شرکا نے شرکت کی جن میں سرکاری حکام اور اشاعتی و ادبی حلقوں کے ماہرین شامل تھے۔
پیپلز ایجوکیشن پریس آف چائنہ کے ڈائریکٹر ہوانگ چھیانگ نے کہا کہ اگر آپ کسی قوم یا ملک کو مکمل طور پر سمجھنا چاہتے ہیں تو آپ کو ان کی کتابسں کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔
چونکہ اس سال چین ۔اسپین سفارتی تعلقات کی 50 ویں سالگرہ ہے اس لئے شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کی اشاعتی برادریوں نے کاپی رائٹ اور انٹلیکچوئل پراپرٹی جیسے پہلوؤں پر قریبی روابط برقرار رکھے ہیں اور یہ تقریبات دوطرفہ ثقافتی تبادلے اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے نئے مواقع پیش کرتی ہیں۔
ہسپانوی مصنف اور ماہر اقتصادیات جولیو سیبالوس نے کہا کہ میں دو دہائیوں سے چین میں رہا ئش پزیر ہوں۔
چین میں اپنے تجربات سے متعلق اپنی کتاب کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ جن لوگوں نے تقریباً 20 سال تک میری مہمان نوازی کی ہے وہ پڑھ سکیں کہ میں ان کے ملک کو کس نظر سے دیکھتا ہوں۔
ہسپانوی مصنفہ انجیلا والوی نے شِنہوا کو بتایا کہ میں نے کلاسیکی چینی نظموں کے ترجمے خود کیے ہیں کیونکہ میرے خیال میں چینی کلاسیکی شاعری انسانیت کے لیے عظیم تحفوں میں سے ایک ہے۔