• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 22nd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

میونخ میں ہیلو شین یانگ پروموشن ایونٹ سے چین جرمنی تعاون میں اضافہتازترین

September 08, 2024

میونخ(شِنہوا) جرمنی کے شہر میونخ میں  ہیلو شین یانگ کے عنوان سے پروموشن ایونٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں جرمن سیاسی اور تجارتی رہنماوں اورچین کے شین یانگ کے وفد سمیت سو سے زیادہ شرکا نے شرکت کی۔

تقریب کاانعقاد شین یانگ بلدیہ حکومت نے کیا تھا جس کا مقصد شین یانگ کی ابھرتی ہوئی تصویر کو پیش کرنا،غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور  مضبوط بین الاقوامی شراکت داری قائم کرنا ہے۔

چین کے صوبہ لیاوننگ کے دارالحکومت کے حکام نے گزشتہ سال شروع کی گئی عالمی مہم کی کامیابی پر روشنی ڈالی، جس میں شہر کی مستحکم معاشی ترقی اور اس کے قومی مرکزی شہر  بننے کی خواہش اور شمال مشرقی ایشیائی تعاون کا ایک اہم مرکز بننے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

جرمنی کے شہر میونخ میں "ہیلو، شینیانگ" گلوبل پروموشن ایونٹ میں  جرمنی سے تعلق رکھنے والے شرکا خطاب سن رہے ہیں(شنہوا)

سی پی سی لیاؤننگ صوبائی کمیٹی کے ڈپٹی سیکرٹری اور سی پی سی شین یانگ بلدیہ  کمیٹی کے سیکرٹری وانگ شین وی نے شین یانگ اور جرمنی کے درمیان گہرے اقتصادی اور ثقافتی تعلقات پر زور دیا۔انہوں نے صنعتی ترقی، کنزیومر مارکیٹ کی توسیع، ٹیکنالوجی کی جدت طرازی اور ثقافتی تبادلے جیسے شعبوں میں تعاون کے مواقع پر روشنی ڈالی۔

شین یانگ میونسپل کامرس بیورو کے ڈائریکٹر ژو لنگ نے کہا کہ 2023 میں شین یانگ اور جرمنی کے درمیان تجارت 33 ارب یوان (4.66 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی، جس سے جرمنی 219 ممالک اور خطوں میں شین یانگ کاسب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن گیا ہے۔جون 2024 تک  شین یانگ میں  جرمن سرمایہ کاری سے 205 کاروباری ادارے قائم کیے گئے تھے ، جس سے جرمنی اس شہر میں سرمایہ کاری کرنے والے 137 ممالک میں 10 ویں نمبر پر آگیا۔

میونخ میں چینی قونصل خانے کے قائم مقام قونصل جنرل لین کائی نے چین اور جرمنی کے درمیان بڑھتی ہوئی شراکت داری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 2024 کی پہلی ششماہی میں چین میں جرمن سرمایہ کاری ریکارڈ 7.3 ارب یورو تک پہنچ گئی۔ انہوں نے جرمن کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ چینی مارکیٹ میں مزید مواقع تلاش کریں۔

چین کے صوبے لیاؤننگ کے  شہرشین یانگ  میں بی ایم ڈبلیو بریلینس آٹوموٹیو  کی تیار کردہ 60 لاکھ ویں کار رول آف تقریب میں دیکھی جا سکتی ہے(شِنہوا)

جرمن نمائندوں نےخاص طور پر صنعتی ترقی ، صارفین کی منڈیوں ، ٹیکنالوجی اور ثقافتی تبادلے جیسے شعبوں میں شین یانگ کے ساتھ تعاون کو وسعت دینے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ۔

شین یانگ کی معیشت میں ایک اہم  رکن، بی ایم ڈبلیو کو کامیابی کی کہانی کے طور پر پیش کیا گیا  جو 2003 میں اپنا پلانٹ قائم کرنے کے بعد سے شین یانگ شہر بی ایم ڈبلیو کے سب سے بڑے عالمی پیداواری اڈوں میں سے ایک بن گیا ہے ، جو کمپنی کی کل پیداوار کے ایک تہائی کا ذمہ دار ہے۔ بی ایم ڈبلیو گروپ میں جوائنٹ وینچرز چائنا کے نائب صدر وولکر لیٹزگس نے شین یانگ کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لئے کمپنی کے عزم کا اعادہ کیا۔

ای لوڈڈ جی ایم بی ایچ کے سی ای او فرینک اسٹائن باکر نے بھی کمپنی کے توانائی جدت طرازی کے منصوبوں کے لئے شین یانگ کی اسٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کیا اور شہر کی مضبوط صنعتی بنیاد اور سازگار کاروباری ماحول کی تعریف کی۔

تقریب کے دوران چینی اور جرمن کمپنیوں کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط کیے گئے ، جس سے عالمی اقتصادی مرکز کے طور پر شین یانگ کے کردار کو مزید تقویت ملی۔

اپنے آغاز کے بعد سے "ہیلو ، شینیانگ" مہم ٹوکیو ، سیول ، پیرس ، جنیوا اور سڈنی جیسے بڑے شہروں میں منعقد کی جا  چکی ہے ، جس میں شین یانگ کو بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے اور اعلی معیار کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر پیش کیا گیا۔