• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 17th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

محققین نے درختوں کی جینیاتی کلوننگ کے فروغ کا طریقہ بنالیاتازترین

February 12, 2024

یروشلم (شِںہوا) تل ابیب یونیورسٹی  نے ایک بیان میں کہا کہ ایک کثیر القومی تحقیقی ٹیم نے درختوں کی مؤثر جینیاتی کلوننگ کا طریقہ تیار کرلیا ہے۔

نیچر بائیو ٹیکنالوجی میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق 8 سال کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وسطی اسرائیل میں تل ابیب یونیورسٹی (ٹی اے یو) اور وولکانی انسٹی ٹیوٹ کی سربراہی میں ایک ٹیم نے تیار کردہ مواد  کو اس نئے طریقہ کار میں استعمال کیا گیا ہے۔

تحقیق میں تنے کاٹنے کی عام تکنیک پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جس میں درختوں کی شاخوں کو کاٹ کرجڑوں کی نشوونما کے فروغ کے لئے درکار حالات  کے مطابق انہیں نئے آزاد پودوں کی طرح لگایا تھا۔

بیجوں کے بغیر یہ غیرجنسی افزائش کا طریقہ پھلوں کے ذائقے، خشکی اور بیماری کے خلاف مزاحمت جیسے مطلوبہ درخت کی خصوصیات کو بڑھانے کے قابل ہے۔

فوائد کے باوجود یہ تکنیک بہت سے پودوں کے لئے معاشی طور پر ناقابل عمل ہے خاص کر ان پودوں کے لئے جن کی جڑیں اکثرپودوں میں ہارمون آکسین کے وسیع پیمانے پر استعمال کے باوجود 50 فیصد تک نشوونما نہیں پاسکتی ہیں۔

آکسین کا ایک بہتر متبادل تلاش کرنے کے لیے محققین نے مالیکیولز کی ایک "لائبریری" بنائی جس میں مصنوعی آکسین کو مختلف کیمیکل گروپس سے منسلک کیا گیا۔

محققین نے کہا کہ نیا طریقہ کسانوں اور صارفین کے لیے لاگت کو کم کر سکتا ہے، فصلوں کی پیداوار کو بہتر بنا سکتا ہے، اور موسمیاتی تبدیلی کے خلاف مزاحم پودوں کو تیار کر کے ماحولیاتی پائیداری میں کردار ادا کر سکتا ہے۔