نیویارک (شِنہوا) امریکہ میں ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکیوں کے معذوری ایکٹ (اے ڈی اے) کی منظوری کو 30 برس سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود آج بھی بعض ڈاکٹرز معذور افراد بارے متصبانہ رویہ رکھتے ہیں، اور انہیں گرم جوشی کے ساتھ قبول کرنے سے گریز کرتے ہیں۔
تقریباً 2 درجن امریکی ڈاکٹروں کے ساتھ گروپ مباحثہ میں کئی افراد نے محققین کو بتایا کہ ان میں معذورمریضوں کی دیکھ بھال بارے علم ومہارت کی کمی ہے۔
یہاں تک کہ عمارتوں اور طبی سامان تک رسائی جیسی بنیادی سہولت مہیا کرنا بھی ایک مسئلہ ہے۔
یو ایس نیوز اینڈ ورلڈ رپورٹ نے اس تحقیق پر اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کچھ ڈاکٹرز کے مطابق وہ اپنے طور پر پوری کوشش کرتے ہیں، جبکہ کچھ نے منفی رویے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معذور مریض " حقدار" ہیں یا ان کی دیکھ بھال ایک بوجھ ہے۔
سروے میں لوگوں نے اس بات پر بھی اصرار کیا کہ یہ نظام کا مسئلہ ہے ، میڈیکل اسکول اور پوسٹ گریجویٹ تربیت ڈاکٹروں کو معذور مریضوں کی ضروریات بارے تیار نہیں کرتی۔
جرنل ہیلتھ افیئرز کے اکتوبر کے شمارے میں شائع ایک تحقیق کے مطابق ایک اور بڑا مسئلہ انشورنس کی ادائیگی ہے۔ یہ طویل اپا ئنٹمنٹ کا عنصر نہیں ہے جو اکثر زیادہ پیچیدہ ضروریات کے حامل مریضوں کے لئے ضروری ہوتا ہے۔