اسلام آباد(شِنہوا)پاکستانی ارکان پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) فریم ورک کے تحت پاکستان میں چین کا تعمیر کردہ کروٹ پن بجلی گھر منصوبہ ملک میں توانائی کا تحفظ یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ پائیدار اور سبز ترقی کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔صوبہ پنجاب میں دریائے جہلم پر واقع کروٹ پن بجلی گھر منصوبہ ، چائنہ تھری گورجز کارپوریشن کا تعمیر کردہ ہے۔ارکان پارلیمنٹ نے پن بجلی گھر منصوبے میں " اوپن ڈے " کے موقع پر کہا کہ یہ پاکستان اور چین کے درمیان مخلصانہ تعاون، دوستی اور باہمی فائدے کی زندہ مثال ہے۔ اس موقع پر شِنہوا سے گفتگو میں رکن پارلیمنٹ اور پاکستانی سینیٹ کی توانائی کمیٹی کے رکن محمد اسد علی خان جونیجو نے کہا کہ ملک بھر میں چین پن بجلی گھر منصوبوں سے پاکستان کا توانائی ڈھانچہ بہتر بنانے میں مدد کررہا ہے۔سی پیک راہداری کا آغاز 2013 میں ہوا تھا جو گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیارخطے میں کاشغر سے منسلک کرتی ہے۔ اس میں توانائی، نقل و حمل اور صنعتی تعاون کو اہمیت دی گئی ہے۔جونیجو نے کہا کہ پاکستان کو 2013 سے 2014 تک توانائی کی شدید قلت کا سامنا تھا اور کم وقت میں لاکھوں افراد کی ضروریات کو پورا کرنا آسان نہ تھا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مشکل وقت میں چین ایک قابل اعتماد دوست کی حیثیت سے ہماری مدد کو آگے آیا جس نے نہ صرف ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کرکے ملک میں توانائی بحران پر قابو پانے میں مدد کی بلکہ سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں بھی حصہ لیا جس سے سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ ملا۔انہوں نے کہا کہ کروٹ پن بجلی گھر منصوبہ پاک چین گہری دوستی کی کامیاب داستانوں میں سے ایک ہے جو 50 لاکھ سے زائد افراد کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی اور چینی عملے نے دانشمندی سے ساتھ ملکرکام کیا اور مخنت سے اسے مقررہ وقت سے قبل گزشتہ برس جون میں مکمل کرلیا۔سینیٹ کی دفاعی کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے بھی پن بجلی منصوبے کو سی پیک کی کامیابی کی کہانی قرار دیا جو چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی ایک کامیاب داستان ہے۔پاکستانی حکام کے مطابق کروٹ پن بجلی گھر منصوبے سے سالانہ 3.2 ارب کلوواٹ آورز صاف بجلی پیدا ہوگی اور یہ سالانہ 14 لاکھ ٹن کوئلہ کو بچاتے ہو ئے 35 لاکھ ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج کم کر ے گا۔انہوں نے کہا کہ اس سے پاکستان کی معیشت اور توانائی کے تحفظ میں نمایاں تبد یلی ہوئی ہے۔ ہم اعلی معیار کی ماحول دوست ترقی کررہے ہیں جو پاکستانی آب وہوا کے لئے مددگار ہے۔ اس منصوبے سے علاقے میں سڑکوں، اسکولوں اور اسپتالوں کی تعمیر ہوئی جس سے نہ صرف کاروباری سماجی ذمہ داری ادا ہوئی بلکہ لوگوں کی زندگی میں بھی فرق آیا ہے۔مشاہد حسین سید کے مطابق منصوبے نے 5 ہزار مقامی افراد کو بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر روزگار مہیا کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک گیم چینجر ہے۔سینیٹ کی آبی وسائل کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سید محمد صابر شاہ نے شِںہوا کو بتایا کہ انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کے قیام پرعملدرآمد کرتے ہوئے چین بی آر آئی کے ذریعے متعدد ممالک بالخصوص پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کے افراد کو فائدہ پہنچارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وافر مقدار میں آبی وسائل موجود ہیں تاہم ملک میں پانی کے تحفظ اور انتظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کروٹ پن بجلی گھر منصوبے جیسے ڈیمز سے اپنا پانی کا انتظام بہتر بناکر توانائی کے تحفظ میں اضافہ کرسکتا ہے جو اس کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہوں گے۔