اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نےکہا ہے کہ قرن افریقہ میں بچوں کو ایک بڑے بحران کا سامنا ہے جس میں بھوک، نقل مکانی، پانی کی قلت اور عدم تحفظ شامل ہیں۔
یونیسیف کے مطابق پانچ سال سے کم عمر کے 70لاکھ سے زیادہ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں جس کے لیے فوری غذائی امداد کی ضرورت ہے جبکہ 19لاکھ بچے اور بچیاں شدید غذائی قلت کے باعث موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق یہ خطہ 40 سالوں میں بدترین خشک سالی سے آہستہ آہستہ بحال ہو رہا ہے۔ پچھلے تین سالوں کے دوران ناکافی بارش کے نتیجے میں کمزور کمیونٹیز نے مویشی، فصلیں اور اپنا سارا روزگار کھودیاہے۔
مشرقی اور جنوبی افریقہ کے لیے یونیسیف کے علاقائی ڈائریکٹر محمد فال نے کہا کہ قرن افریقہ کا بحران بچوں کے لیے تباہ کن رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران کمیونٹیززندہ رہنے کے لیے انتہائی اقدامات کرنے پر مجبورہوئیں ہیں جبکہ لاکھوں بچے اور خاندان خوراک اور پانی کی تلاش میں مایوسی کے عالم میں اپنے گھر چھوڑ رہے ہیں۔ اس بحران نے بچوں کو انکے بچپن سے محروم کر دیا ہے جن میں کھانے کے لیے کافی اجناس، گھر، صاف پانی، اور سکول جانے کی سہولیات کا فقدان سرفہرست ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ایتھوپیا، کینیا اور صومالیہ سمیت پورے خطے میں 2 کروڑ 30 لاکھ افراد کو خوراک کے شدید عدم تحفظ کا سامنا ہے۔ اس سال کی پہلی سہ ماہی میں علاج کے خواہاں شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے اور ممکنہ طور پر کچھ عرصے تک یہ زیادہ رہے گی۔