لاس اینجلس(شِنہوا) جانوروں سے لیے گئے نمونوں کے تجزیے کی بنیاد پر ایک نئی تحقیق میں ہرن سے انسانوں میں سارس-کووی -2 کی منتقلی کا خیال ظاہر کیا گیا ہے ۔
محققین، جن میں سے کئی ایک امریکہ کے مرکز برائے کنٹرول امراض و تدارک یا امریکی محکمہ زراعت کے لیے کام کرتے ہیں، نے نومبر 2021 اور اپریل 2022 کے درمیان 26 امریکی ریاستوں اور واشنگٹن ڈی سی سے سفید دم والے ہرنوں کے نظام تنفس سے 8ہزار830 نمونے اکٹھے کیے۔ محققین نے جمع کیے گئے نمونوں میں کوویڈ-19 سے متاثرہ 282 ہرنوں اور وائرس کے 34 مختلف ماخذ کی نشاندہی کی، جن میں الفا، گاما اور ڈیلٹا کی مختلف اقسام شامل ہیں جو پہلے وبا میں زیادہ عام تھیں جبکہ وبا کے حالیہ کیسز میں سب سے زیادہ پائی جانے والی قسم اومیکرون بھی ان میں شامل تھی۔
ارتقائی تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ سفید دم والے ہرنوں کے وائرس انسانوں کے کم از کم 109 کیسز کی وجہ سے سامنے آئے،جس کے نتیجے میں مقامی سطح پر ہرنوں کے منتقلی کے 39 کیسز اور سفید دم والے ہرن سے انسانوں میں واپس وائرس کے آنے کے تین کیسز سامنے آئے۔