کویت سٹی(شِنہوا) کو یت انوا ئرنمنٹ پبلک اتھارٹی ملک میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ایک ماحولیاتی منصوبہ تیار کررہی ہے۔
ماہرین نے موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے چین کےساتھ زیادہ سے زیادہ تعاون پر زور دیا ہے جو ان کے خیال میں اس حوالے میں قائد کی حیثیت رکھتا ہے۔
دنیا چونکہ اس وقت شدید قحط سالی ، طوفانوں ، ہیٹ ویوز اور شدت اختیار کرتے ہوئے غیرمعمولی موسم کی وجہ سے آنے والی دیگر آفات کا سامنا کر رہی ہے۔
اسی تناطر میں اس منصوبے کا مقصد ملک میں موسمیاتی مسائل کا حل نکالنا اور اس کے بعد آنے والے خطرات کو کم کرنے کے لیے نئے قوانین اور ضوابط متعارف کرانا ہے۔
شِنہواسے بات کرتے ہوئےکویت کی ایک غیر منافع بخش تنظیم، سوسائٹی برائے ماحولیاتی تحفظ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی رکن، جینان بہزاد نے عالمی موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے چین کے تعاون کو سراہا۔
انہوں نے خاص طور پر اخراج کو کم کرنے اور کاربن کے خاتمے سے متعلق چین کے عہد کی تعریف کی۔
بہزاد نے کہا کہ ترقی پذیر ملکوں کو کم کاربن والی معیشت کی جانب پیشرفت میں مدد فراہم کرنے کے لیے کم سے کم وقت میں سخت اقدامات کیے بغیر اور عالمی تعاون کے حصول کے بغیر یہ آسان حل نہیں ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ خلیج کے خطے میں موسمیاتی تبدیلی صاف نظر آتی ہے، جہاں بارشوں میں کمی کی وجہ سے ماحولیات کے تحفظ اور قدرتی آفات سے بچنے کے لیے بصیرت کی ضرورت ہے۔