شکاگو(شِنہوا) امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس نے شکاگو کے یونائیٹڈ سینٹر میں منعقدہ ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن (ڈی این سی) میں ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی نامزدگی کو باضابطہ طور پر قبول کر لیاہے۔
ڈی این سی کے چوتھے اور آخری دن خطاب کرتے ہوئے ملک میں کسی بڑی پارٹی کی قیادت کرنے والی پہلی سیاہ فام خاتون کملاہیرس نے کہا کہ میں امریکہ کی صدر بننے کے لئے آپ کی نامزدگی کو قبول کرتی ہوں۔
ان انتخابات کے ساتھ ہماری قوم کے پاس ماضی کی تلخیوں، مایوسیوں اور تفرقہ انگیز لڑائیوں سے آگے بڑھنے کا ایک قیمتی اور عارضی موقع ہے جو کسی ایک پارٹی یا دھڑے کے ارکان کی حیثیت سے نہیں بلکہ امریکیوں کی حیثیت سےآگے بڑھنے کا ایک نیا راستہ تیار کرنے کا ایک موقع ہے۔
ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات اور پالیسیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں واپس لانے کے نتائج انتہائی سنگین ہوں گے۔
ری پبلکن صدارتی امیدوار ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر متعدد پوسٹس میں ہیرس کی تقریر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ 'نااہلی' اور 'کمزوری' کی حامی ہیں۔
اس سے قبل فلسطین کی حمایت میں ہزاروں مظاہرین نے بائیڈن انتظامیہ کی اسرائیل پالیسی کی مخالفت کا اظہار کرنے کے لیے ڈی این سی کے مقام کے قریب مارچ کیا۔
اپنی نامزدگی کی قبولیت کے موقع پر تقریر میں ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس نے اسرائیل فلسطین تنازعہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر بائیڈن اور میں غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ اسرائیل محفوظ ہونے سمیت یرغمالیوں کو رہا کیا جائے، غزہ میں مظالم کا خاتمہ ہو اور فلسطینی عوام کو وقار، سلامتی، آزادی اور حق خودارادیت مل سکے۔